ویسٹ برج آنند شطرنج اکیڈیمی کے نام سے قائم ہونے والی اس اکیڈیمی نے ملک کے پانچ سب سے پُرجوش کھلاڑیوں کو آنند کے ذریعہ تربیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیلوشپ کے ذریعے تربیت حاصل کرنے والے پانچ افراد میں ابتدائی فہرست کے مطابق 16 سالہ نہال سارین، 15 سالہ پرگ نندھا، 15 سالہ رونک سادھوانی، 14 سالہ ڈی گوکیش اور پرگ نندھا کی 19 بہن آر ویشالی شامل ہیں۔
خبر کے مطابق بتایا گیا ہے کہ تربیت حاصل کرنے کے لیے ہر سال مستحق امیدواروں کی نشاندہی کی جائے گی اور عالمی سطح کی شطرنج کی درجہ بندی میں آنے میں مدد فراہم کی جائے گی اور انہیں فیلوشپ کے اعزاز سے نوازا جائے گا۔
اس پہل کے متعلق بات کرتے ہوئے آنند نے کہا، "شطرنج نے پچھلے 20 سالوں میں بہت ترقی کی ہے۔ ملک میں بہت سے کھلاڑیوں کو صحیح رہنمائی کے تحت ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے اور ورلڈ چمپین بننے کی صلاحیت ہے۔ "
کوویڈ 19 کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اساتذہ کی سرگرمیاں فی الحال احتیاطی طور پر چلائی جائیں گی۔ آنند نے خیال ظاہر کیا کہ موجودہ صورتحال امیدواروں میں ان کی کمی کو پہچاننے ، توجہ دینے اور ان پر کام کرنے کا ایک مثالی موقع فراہم کرتی ہے جس کے نتیجے میں وہ طویل مدتی اہداف کے حصول کے لیے خود کو بہتر طور پر تیار کرسکیں گے۔
ویسٹ برج کیپیٹل کے شریک بانی اور منیجنگ ڈائریکٹر سندیپ سنگھل نے کہا، "ہمیں شطرنج کے افسانوی کھلاڑی کے ساتھ شراکت کرنے پر بہت خوشی ہورہی ہے، وہ شخص جس نے عالمی شطرنج مقابلوں میں ہندوستان کا نام روشن کیا ہے ویسٹ برج آنند شطرنج اکیڈمی کے ذریعہ ہم عالمی شطرنج سرکٹس میں بھارت کو نمایاں طور پر اپنا مقام بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔
چند تربیت دہندگان جن کی مدد کے ذریعہ اکیڈیمی اپنے اہداف کو پورا کرنے کی کوشش کرے گی ان میں جرمنی کے جی ایم آرتھر جوسوپو، پولینڈ کے جی ایم گریزگورز گاجیوسکی اور بھارتی جی ایم سندیپن چندا شامل ہیں۔