سرینگر: جموں و کشمیر کے سرینگر کی 24 سالہ رہائشیبسمہ ایوب ایک ایوارڈ یافتہ An International Awardee Bisma Ayoub مصنف ہیں۔ اس سے قبل وہ اپنے سحر انگیز کلام اور شاعری سے وادی میں کافی پذیرائی اور نام حاصل کر چکی ہیں۔ اپنی پہلی کتاب کے ساتھ، بسمہ نے انڈیا بک آف ریکارڈز، انڈیاز ورلڈ ریکارڈ، بین الاقوامی ہنر مندوں اور دانشوروں کی پروفائل اور انڈیا کے ٹاپ 100 مصنفین وغیرہ میں داخلہ لیا۔
بسمہ ایوب نے 2013 میں اپنے تحریری سفر کا آغاز کیا اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ وہ سیکھنے میں یقین رکھتی ہے۔ ان کی کتابوں 'The Creative Minds' اور 'Mukhtasar (درد کا مختصر سفر)' کو بہت پیار اور پذیرائی ملی۔ وہ ایک غیر سرکاری ادارہ شمع (اندھیرے سے روشنی کی طرف) کی بانی بھی ہیں، جہاں اس نے ضرورت مند خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔ بسمہ اب اپنی تیسری کتاب 'fail fall fly' کے ساتھ واپس آئی ہیں۔ بسمہ نے ای ٹی وی بھارت Meet Bisma Ayoub سے کتاب اور اس کتاب کو لکھنے کے مقصد کے بارے میں تفصیلی بات کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ 'ہم ایک کامل زندگی کی تلاش میں ہیں یا کچھ اسے کامل بنانے کے لیے سخت کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہم اس حقیقت کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ زندگی نامکمل ہے۔ لہٰذا، آپ کوشش کرتے ہیں، ناکامیاب ہو جاتے ہیں، گر جاتے ہیں اور پھر اٹھ کر اڑان بھرتے ہیں۔ ہار مان لینا مسئلہ ہے، کوشش کرنا نہیں۔"