چنڈی گڑھ: خالصتان نواز رہنما امرت پال سنگھ کو پنجاب پولیس نے شاہکوٹ پولیس اسٹیشن سے گرفتار کر لیا ہے، وارث پنجاب دے کے قانونی مشیر ایمان سنگھ کھارا نے اتوار کو دعویٰ کیا۔ پنجاب پولیس کے اس بیان کے باوجود کہ امرت پال سنگھ ابھی تک فرار ہے اور اسے پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں، ایڈوکیٹ ایمان سنگھ کھارا نے دعویٰ کیا کہ امرت پال سنگھ کو شاہکوٹ پولیس اسٹیشن میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس امرت پال سنگھ کو فرضی انکاؤنٹر میں مارنا چاہتی ہے۔امرت پال سنگھ کی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے ایڈوکیٹ کھارا نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور ایک رٹ پٹیشن دائر کی۔ انہوں نے اے این آئی کو بتایا کہ آج میں نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں ایک مجرمانہ رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔ یہ ایک ہیبیس کارپس رٹ پٹیشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 21 کے مطابق پولیس عدالت کے مناسب طریقہ کار کے بغیر کسی کو نہیں مار سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس درخواست میں ہم نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ امرت پال سنگھ کی جان کو خطرہ ہے اور اسے شاہکوٹ پولیس اسٹیشن میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔Amritpal Singh Arrest Operation امرت پال پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا، پنجاب پولیس کا دعویٰ
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ 24 گھنٹوں کے اندر امرت پال سنگھ کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کی ڈیوٹی کے باوجود پولیس نے اسے [امرت پال سنگھ] کو پیش نہیں کیا۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ پولیس کا ایک بدنیتی پر مبنی ارادہ ہے۔ تاہم پہلے دن میں پنجاب پولیس نے کہا تھا کہ وارث پنجاب ڈے کا سربراہ امرت پال سنگھ اب بھی فرار ہے اور اسے پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بتادیں کہ امرت پال سنگھ کے چچا اور ڈرائیور نے جالندھر میں پولیس کے سامنے خوسپردگی کردی ہے، پولیس نے پیر کو یہ اطلاع دی ہے۔ جالندھر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) سورندیپ سنگھ نے بتایا کہ امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور ڈرائیور ہرپریت سنگھ نے اتوار کی رات دیر گئے جالندھر کے مہات پور علاقے میں ایک گرودوارے کے قریب خودسپردگی کردی ہے۔
قبل ازیں ایک اہم پیشرفت میں چار خالصتانی علیحدگی پسند رہنماوں کو اتوار کو ہوائی جہاز سے بالائی آسام کے ڈبرو گڑھ لایا گیا جہاں انہیں سینٹرل جیل میں رکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان علیحدگی پسند رہنماوں کو فضائیہ کے خصوصی طیارے کے ذریعے لایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ علیحدگی پسند لیڈروں کے ساتھ پنجاب پولیس کی 27 رکنی ٹیم بھی تھی۔ ٹیم میں انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات بھی شامل ہیں۔
ڈبروگڑھ کے ڈپٹی کمشنر بسواجیت پیگو اور پولیس سپرنٹنڈنٹ شویتانک مشرا نے سخت سیکورٹی کے درمیان موہن باڑی ہوائی اڈے پر ٹیم سے ملاقات کی۔ 18 مارچ کو پنجاب پولیس نے خالصتان کی حامی تنظیم ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ کو اشتہاری قرار دے دیا۔ پنجاب پولیس نے تنظیم کے ارکان کے خلاف ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر رکھا ہے۔