نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ و امداد باہمی کے وزیر امت شاہ نے آج گجرات کے جوناگڑھ میں ضلع بینک ہیڈکوارٹرس کا سنگ بنیاد رکھا اور کرشی شِویر میں اے پی ایم سی کسان بھون کا افتتاح کیا۔ اپنے خطاب میں امت شاہ نے کہا کئی اتار چڑھاؤ کے بعد جونا گڑھ ضلع کوآپریٹیو بینک کی یہ موجودہ شکل سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کسان قدرتی کھیتی میں لگے ہوئے ہیں ، انہیں اپنی پیداوار کے اچھے دام ملیں گے۔ امت شاہ نے کہا کہ ملک آزاد ہونے کے بعد سے مسلسل علیحدہ امداد باہمی کی وزارت کا مطالبہ اُٹھتا رہا اور وزیر اعظم نریندر مودی جی نے ملک کے کوآپریٹیو سیکٹر سے جڑے لوگوں کے اس مطالبے کو پورا کرتے ہوئے امداد باہمی کی وزارت تشکیل کی۔
امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت کی تشکیل کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی جی نے کوآپریٹیو کو آگے بڑھانے کے لئے کئی اہم فیصلے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کھیتی آنے والے دنوں میں دھرتی ماتا کی خدمت کرنے کا واحد متبادل بچے گی، کیونکہ لگاتار ڈی اے پی اور یوریا کا استعمال ہونے سے 25 سال بعد یہ زمین کنکریٹ جیسی ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیچوے جیسے پازیٹیو بیکٹیریا کو ڈی اے پی اور یوریا ختم کردیتی ہےاور جن کے کھیت میں پازیٹیو بیکٹیریا ہوتے ہیں۔
ان کے کھیت میں کبھی بھی حیاتیات کی پریشانی نہیں آتی۔ کسی بھی طرح کے اِن سیٹ نہیں آتے اور کسی بھی طرح کے کیڑا مار دوا کے چھڑکاؤ کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آباءو اجداد کھیتی جانتے تھے، لیکن ہم یہ سمجھ بیٹھے کہ یوریا ڈالنے سے فصل زیادہ ہوتی ہے اور ایسا کرنے سے ہماری زمین آلودہ ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ اب لاکھوں کسان قدرتی کھیتی کو اپنا رہے ہیں اور انہیں اس کا فائدہ بھی مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قدرتی کھیتی کرنے سے پیداوار بڑھتی ہے، بارش کے پانی کا تحفظ ہوتا ہے، پیسٹی سائڈکا استعمال نہیں کرنا پڑتا اور پیداواربھی بڑھ جاتی ہے، جس کے دام بھی بازار میں اچھے ملتے ہیں۔ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے پورے ملک میں قدرتی کھیتی کو آگے بڑھانے کی مہم شروع کی ہے۔
امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے حال ہی میں ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے تین قومی سطح کی کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیاں قائم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اِن تین سوسائٹی میں سے دو گجرات کے کسانوں کے لئے بہت مفید ہے۔ ان میں سے ایک سوسائٹی کے تحت قدرتی کھیتی کرنے والے تمام کسانوں کی پیداوار امول کے پیٹنٹ کے تحت لی جائیں گی اور اِس کا منافع سیدھے کسان کے بینک کھاتے میں ٹرانسفر ہوجائے گا۔امت شاہ نے کہا کہ اِس نظم کے مکمل طور سے لاگو ہونے کے بعد ہم اپنی زمین کو یوریا اور ڈی اے پی کے استعمال سے اور اپنے جسم کو اِن کے استعمال سے ہونے والی کینسر جیسی بیماریوں سے بچا پائیں گے، پانی کی سطح اُوپر آئے گی اور ماحولیات بھی محفوظ رہے گا۔انہوں نے پروگرام میں موجود تمام کسان بھائیوں اور بہنوں سے اصرار کیا کہ وہ قدرتی کھیتی کرنے والے کسانوں سے ملاقات کریں اور اِسے اپنائیں۔