اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Allahabad HC on Illegal Meat Shops غیر قانونی گوشت کی دکانوں اور مذبح خانوں پر مرکز اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری - اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری

الہ آباد ہائی کورٹ نے غیر قانونی گوشت کی دکانوں اور مذبح خانوں سے متعلق مرکز اور اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے غیر قانونی گوشت کی دکانوں اور مذبح خانوں پر مرکز اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا
الہ آباد ہائی کورٹ نے غیر قانونی گوشت کی دکانوں اور مذبح خانوں پر مرکز اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا

By

Published : Mar 30, 2023, 12:03 PM IST

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے غازی آباد میں گوشت کی دکانوں اور مذبح خانوں کے مبینہ غیر قانونی آپریشن پر مرکز اور اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا، اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا، کمشنر آف فوڈ سیفٹی، اتر پردیش، غازی آباد میونسپل کارپوریشن، اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کو بھی نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
غازی آباد کے کونسلر ہمانشو متل کی طرف سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس پرتینکر دیواکر اور جسٹس سومترا دیال سنگھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مذکورہ فریقوں کو 3 مئی تک اپنے اپنے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پی آئی ایل نے ریاست بھر میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ 2006 کی عدم تعمیل، جانوروں پر ظلم کی روک تھام ایکٹ 1960، ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 اور ایم او ای ایف سی سی کے رہنما خطوط اور سپریم کورٹ کے مختلف احکامات کو اٹھایا ہے۔

درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے وکیل آکاش واششٹھا نے عدالت کے سامنے عرض کیا کہ غازی آباد میں گوشت کی تقریباً 3000 دکانوں اور مذبح خانوں میں سے صرف 17 کے پاس فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ 2006 کے سیکشن 31 کے تحت لائسنس ہیں۔ عرضی میں کہا گیا کہ صرف 215 گوشت کے ادارے فوڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ میں ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور صرف 62 کو بہتری کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
درخواست گزار نے اپنی پی آئی ایل میں الزام لگایا کہ ضلع میں کسی بھی گوشت کی دکان اور ذبح خانے کے پاس واٹر ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت قائم کرنے اور چلانے کے لیے لازمی رضامندی نہیں ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جانوروں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:۔Meat Shops Open in Ghaziabad: غازی آباد میں گوشت کی دکان کو بند کرنے کا حکم واپس لیا گیا
لکشمی نارائن مودی معاملے میں سپریم کورٹ نے ہر ریاست کے لیے سلاٹر ہاؤسز پر ایک کمیٹی تشکیل دی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ اس طرح کی کمیٹیاں ریاست بھر میں مکمل طور پر ناکارہ ہو چکی ہیں۔ جانوروں پر ظلم کی روک تھام کے لیے یہ سوسائٹی ہر ضلع میں تشکیل دی جانی تھی، مگر یہ سوسائٹی زیادہ تر اضلاع میں یا تو موجود نہیں ہے یا ناکارہ ہے"۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details