اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اودانتھورئی کے سرپنچ نے کس طرح گاؤں کی تصویر بدل ڈالی؟

بھارت میں جھونپڑیاں نہ صرف سماج کے معاشی بٹوارے کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ یہ بھی بتاتی ہیں کہ ذات پات کی جڑیں اس میں کتنی گہری ہیں۔

By

Published : Nov 17, 2020, 8:11 PM IST

self dependent odanthurai
self dependent odanthurai

سماج میں کسی بھی طرح کے تصادم کے دوران جھونپڑیوں کو سب سے پہلے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ کسی بھی حکومت کے لیے جھونپڑی سے پاک ریاست آسان نہیں ہے لیکن یہ کام ایک مساوی سماج کی تعمیر کی ابتدائی کوشش ہے۔

خود کفیل اودانتھورئی پنچایت

ہم سب لوگ اور ہمارے سیاستداں بھی مانتے ہیں کہ جھونپڑیاں غربت کی علامت ہیں۔ حکومت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ بھارت میں آنے والے غیر ملکی لیڈران و سفیروں کی نظروں سے یہ جھونپڑیاں پوشیدہ رہیں اسی وجہ سے دیواریں بنا دی جاتی ہیں۔

تمل ناڈو کے گاؤں اودانتھورئی میں ایک ایسا شخص ہے جس نے گاؤں کی تمام جھونپڑیوں کو کنکریٹ مکانات میں تبدیل کردیا اور مقامی برادری کو مکمل طور پر جھونپڑیوں سے آزاد کردیا۔

جب ہم ریاست تمل ناڈو کے ضلع کوئمبٹور میں مَیٹوپلایم کے قریب واقع اودانتھورئی گاؤں میں داخل ہوتے ہیں تو ہمیں پینے کے پانی، ہوا اور شمسی توانائی سے لیس ایک جیسے گھر نظر آتے ہیں۔

اس کام کی کامیابی کے پیچھے یہاں کی پنچایت کے سابق صدر شَنمُگم کا ہاتھ ہے۔ اس پنچایت کے لیے انہوں نے وِنڈ مِل فارم بنایا ہے جو سالانہ 8 لاکھ یونٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔ اس بجلی کا استعمال بنیادی طور یہی گاؤں والے کرتے ہیں جبکہ بقیہ بجلی ریاستی حکومت کی پاور کمپنی کو فروخت کی جاتی ہے۔ یہ خود انحصاری کی ایک حیرت انگیز مثال ہے۔

شنمُگم نے مقامی گاؤں والوں کے لیے 850 ماحول دوست مکانات تعمیر کرنے کے لیے ناجائز تجاوزات والی زمین واپس لی۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنی دو ایکڑ زمین بھی مفت میں دے دی۔ بِنا کسی شور شرابے کے انہوں نے اپنے گاؤں کو جھونپڑیوں سے پاک کر کے پکے مکانات میں تبدیل کردیا۔ اس طرح دیگر شہری انتظامیہ کو بھی راہ دکھائی۔

سیاہ ریت والا بھارت کا انوکھا ساحلِ سمندر

شنمُگم کے مطابق بھارت اُسی وقت سُپر پاور بن سکتا ہے جب یہاں کے گاؤں میں ترقی ہو کیوں کہ دیہات کو ترقی سے محروم رکھنے سے ملک کی ترقی کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

یہ شنمُگم کی ہی محنت کا پھل ہے کہ پنچایت کے گاؤں میں پانی کی فراوانی، رہائش اور جدید توانائی کا انتظام ہوا ہے۔

شہری انتظامیہ نے نِرمل پُرسکار اور راجیو گاندھی ماحولیات ایوارڈ سمیت متعدد ایوارڈز جیتے۔ اس گاؤں کی کامیابی کی کہانی جاننے کے لیے 53 ممالک کے بڑے عہدیداروں نے پنچایت کا دورہ کیا اور واپس جاکر اپنے ملک میں اس پر عمل آوری کی۔

اودانتھورئی کے باشندے، شنمُگم کی بہت تعریف کرتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ وہ ان کے لیے قدرت کا انمول تحفہ ہیں جو ان کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے آئے ہیں۔

اودانتھورئی کے لیے شنمُگم کا عزم اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح ایک پنچایت کے سربراہ کا عزم سبھی بنیادی سہولیات کے ساتھ کسی گاؤں کو خود کفیل بننے کی راہ دِکھا سکتا ہے۔ شنمُگم محض ایک نام نہیں بلکہ دیہی ترقی کی علامت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details