گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھارت جوڑو یاترا میں 3570 کلومیٹر راہل گاندھی کے ساتھ سفر کرنے والے عمیر احمد خان کا والہانہ خیرمقدم کیا گیا۔ راجندر آشرم میں واقع کانگریس دفتر کا احاطہ کافی دنوں بعد کانگریس کارکنان اور ان کے حامیوں سے بھرا ہوا نظر آیا۔ ڈھول باجے کے درمیان کانگریس کارکنان نے اپنے ساتھی رہنماء عمیر خان کو گلدستہ اور شال پیش کرکے استقبال کیا۔ اس دوران کانگریس کے قائدین کافی پر جوش نظر آئے۔
اس موقع پر عمیر خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے راہل گاندھی کے ساتھ 3570 کلومیٹر پیدل سفر طے کیا۔ اس دوران مجھے کہیں بھی نفرت نظر نہیں آئی۔ اگر ملک میں کہیں نفرت ہے بھی تو وہ موجودہ حکومت کا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے بھارت جوڑ یاترا کے ذریعہ جو لکیر کھینچی ہے، ملک کے کسی رہنما میں اس سے آگے جانے یا اسے ختم کرنے کی عنقریب میں صلاحیت ہے۔ راہل گاندھی یا کانگریس نے کبھی بھی ذات پات اور مذہب کی بات نہیں کی بلکہ کانگریس نے ہمیشہ جمہوریت کو مضبوط کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس یاترا کا مقصد ملک سے نفرت کو ختم کرنا تھا اور ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے نوجوان اپنے ذہنوں سے نفرت اور خوف کو نکال دیں کیونکہ کچھ تنظیموں نے اسے پھیلا دیا ہے۔ اس موقع پر عمیر خان نے ایل آئی سی تعلیم اور کئی ایشوز کے ساتھ اڈانی گروپ کو قرض دینے کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بحران کا شکار ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کنگ مارٹن لوتھر کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو حکمران اپنے دور میں مذہبی جنون پھیلاتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ ملک تباہ ہونے والا ہے۔ یہ اب ثابت ہو رہا ہے۔ اب راہل گاندھی کی قیادت میں ملک کی تعمیر نو ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے بہار کے تعلق سے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ویژن کے تعلق سے پوچھے جانے پر کہاکہ اگر مرکز میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو یہاں صنعت اور تعلیم و ہیلتھ کے شعبے میں خصوصی پیکج کی منظوری دی جائے گی۔ یہاں اچھے اساتذہ کی کمی ہے۔ چینی مل سمیت کئی کارخانے بند ہوگئے تھے کیونکہ مرکزی حکومت نے بہار کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔