دہلی حکومت کی مداخلت سے بی جے پی کے زیر اقتدار جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے اسکول کے 586 کنٹریکٹ اساتذہ کے معاہدوں کی تجدید کی گئی۔ گزشتہ 17 مہینوں سے یہ تمام اساتذہ بی جے پی کے میئر سے اپنے کنٹریکٹ کی تجدید کاری کامطالبہ کررہے تھے لیکن انہیں صرف یقین دہانی ملتی رہی۔ ایم سی ڈی نے ان اساتذہ کا معاہدہ سنہ 2020 میں ختم کردیا تھا۔ پریشان حال ان اساتذہ نے دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سے عام آدمی پارٹی کے دفتر میں ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
دہلی حکومت کی مداخلت کے بعد ایم سی ڈی کے 586 اساتذہ کی نوکری بحال اساتذہ نے اپنا مسئلہ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے سامنے رکھا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے ان اساتذہ کی تمام پریشانیوں کو سننے کے بعد افسران کو حکم دیا کہ وہ ایس ایس اے کے تحت ان تمام اساتذہ کا نیا کنٹریکٹ فوری طور پر جاری کریں، جس کے بعد دہلی حکومت کی مداخلت سے سبھی 589 اساتذہ کو دوبارہ ملازمت مل گئی۔
مزید پڑھیں:۔تنخواہ نہ ملنے سے دو اساتذہ کی خودکشی، منیش سسودیا سے ملاقات
اس موقع پر عام آدمی پارٹی کے کالکا جی سے رکن اسمبلی آتشی اور عام آدمی پارٹی سے جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے رہنما پریم چوہان بھی موجود تھے۔ نئے کنٹریکٹ کی تجدید کے بعد ان اساتذہ نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ کے سامنے اساتذہ نے کہا کہ گزشتہ 17 ماہ میں 100 سے زائد مرتبہ وہ اپنے معاہدہ کی تجدید کے لیے میئر آفس کا چکر لگاتے رہے اور میئر کے گھر کے باہر 12-12 گھنٹے انتظار کیا لیکن ان کا مسئلہ حل نہیں گیا۔ اساتذہ نے بتایا کہ انہیں کورونا کے دوران ملازمتوں کی کمی کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا، ان میں سے بہت سے اساتذہ پچھلے 15-20 برسوں سے ایم سی ڈی اسکولوں میں کام کررہے ہیں۔ اس کے باوجود انہیں بی جے پی کے زیر اقتدار ایم سی ڈی نے نظر انداز کردیا۔
اس موقع پر منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار ایم سی ڈی نے تعلیم کو تقسیم کیا ہے۔ آج ایم سی ڈی کے اسکول خستہ حال ہیں۔ بچے مسلسل اسکولوں سے باہر جارہے ہیں۔ ایم سی ڈی میں بے ایمانی اور بدعنوانی اس قدر پھیل چکی ہے کہ اساتذہ کو کئی مہینوں سے تنخواہ نہیں ملتی اور جب دہلی حکومت اپنی طرف سے ایم سی ڈی اساتذہ کے لیے تنخواہ جاری کرتی ہے تب بی جے پی اور ایم سی ڈی کے رہنما بھی ان پیسوں کا غبن کرتے ہیں۔