نئی دہلی: سینٹرل وسٹا پر نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کو لے کر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح پر سوال اٹھائے تھے۔ کانگریس سمیت 19 اپوزیشن جماعتوں نے افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کریں گی۔ اس سے پہلے ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے اعلان کیا تھا کہ وہ 28 مئی کو نئی پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کریں گی۔
منگل کو ٹی ایم سی کی جانب سے اس طرح کا اعلان سامنے آنے کے بعد اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے بھی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کی بات کہی۔ بدھ کو راشٹریہ جنتا دل نے بھی ٹویٹ کرکے تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ وہ جماعتیں جنہوں نے بائیکاٹ کا اعلان کیا: انڈین نیشنل کانگریس، دراوڑ منیترا کزگم، عام آدمی پارٹی، شیو سینا (یو بی ٹی)، سماج وادی پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کیرالہ کانگریس (مانی)، ودوتھلائی چروتھیگل کاچی، راشٹریہ لوک دل، ترنمول کانگریس، جنتا دل (یونائیٹڈ)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)، راشٹریہ جنتا دل، انڈین یونین مسلم لیگ، نیشنل کانفرنس، ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی، مارومالارچی دراوڑ منیترا کزگم۔
بتا دیں کہ اپوزیشن کا اعتراض ہے کہ صدر دروپدی مرمو کو نئی پارلیمنٹ کا افتتاح کرنا چاہیے نہ کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو۔ ٹی ایم سی اور عآپ دونوں پارٹیوں نے اسے بھارت کے صدر کی توہین قرار دیا ہے۔ منگل کو ترنمول کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن نے ٹویٹ کیا کہ پارلیمنٹ صرف ایک نئی عمارت نہیں ہے، یہ پرانی روایات، اقدار، نظیروں اور قواعد کے ساتھ ایک اسٹیبلشمنٹ ہے، یہ ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد ہے۔ پی ایم مودی کو یہ بات سمجھ نہیں آئی۔ اسی لیے ہم اس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔