پلوامہ: دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں پتھراؤ اور دیگر واقعات میں کمی واقع ہوئی جبکہ کئی عسکری تنظیموں کو پوری طرح ختم کیا گیا۔ رواں برس جھڑپوں کے دوران نوجوانوں کی جانب سے پتھراؤ کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ Most militants Killed in Pulwama in Year 2022
تفصیلات کے مطابق سال 2022 میں جموں و کشمیر میں 115 مخلتف جھڑپوں میں 180 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ جموں و کشمیر میں مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی گزشتہ چھ برسوں میں سب سے کم رہی۔ سال 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں زیادہ تر جھڑپیں درج ہوئیں۔ مختلف انکاؤنٹرز میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں 130 کے قریب مقامی عسکریت پسند اور 50 غیر مقامی افراد بشمول اعلیٰ کمانڈر شامل ہیں، ان عسکریت پسندوں میں سے زیادہ تر کا تعلق لشکر طیبہ عسکری تنظیم سے تھا۔ Operation Against Militancy in Jammu and Kashmir
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع کپواڑہ میں رواں برس 9 انکاؤنٹرز کے نتیجے میں 16 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جن میں 12 لشکر طیبہ سے اور 4 جی ای ایم کے ساتھ وابستہ تھے۔ بارہمولہ ضلع میں آٹھ انکاؤںٹر کے نتیجے میں 15 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے، ان میں سے 8 کا تعلق لشکر طیبہ سے اور سات کا جی ای ایم سے تھا۔ بانڈی پورہ ضلع میں تین تصادم کے نتیجے میں دو جیش عسکریت پسند ہلاک کئے گئے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں صرف ایک تصادم ہوا جس میں لشکر طیبہ کے ایک عسکریت پسند کی موت ہوئی جبکہ بڈگام ضلع میں تین انکاؤنٹر جس میں سات عسکریت پسندوں میں لشکر طیبہ کے چار اور جی ای ایم کے تین عسکریت پسند شامل ہیں۔
دوسری جانب گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 11 انکاؤنٹرز میں 19 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں لشکر طیبہ کے 15 اور اے جی ایچ کے چار عسکریت پسند شامل ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کم از کم 17 انکاؤنٹرز میں 37 عسکریت پسند جن میں جی ای ایم کے 17، لشکر طیبہ کے 16 اور اے جی ایچ اور البدر سے دو دو شامل تھے۔ اننت ناگ ضلع میں 12 انکاؤنٹر میں 19 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں 11 ایچ ایم، 6 لشکر طیبہ اور دو اے جی ایچ سے تھے۔ شوپیاں ضلع میں 19 انکاؤنٹر میں 26 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں لشکر طیبہ کے 20، جیش محمد کے چار اور ایچ ایم کے دو جنگجو شامل ہیں۔ ضلع کولگام میں 18 انکاؤنٹر ہوئے جس میں 23 عسکریت پسندوں کی موت ہوئی، ان میں جی ای ایم کے 10، لشکر طیبہ کے 9 اور البدر اور ایچ ایم کے دو دو عسکریت پسند شامل تھے۔