ایئر انڈیا کے عہدیداروں نے بتایا کہ ان پانچ سینیئر پائلٹ میں کپتان ہرش تیواری، کپتان جی پی ایس گل، کپتان پرساد کرماکر، کپتان سندیپ رانا اور کپتان امیتیش پرساد شامل ہیں جن کی موت کورونا سے ہوئی ہے۔
ہوابازی صنعت کے ذرائع نے بتایا کہ اب تک ایئر ایشیا انڈیا میں کووڈ 19 کے باعث کسی بھی پائلٹ کی موت نہیں ہوئی ہے۔
ایئر انڈیا اور وسٹارا نے اس معاملے پر نیوز ایجنسی کے بھیجے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ اگرچہ انڈیگو نے پائلٹوں کی اموات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن کیریئر نے کہا کہ اس نے اپنے 35،000 ملازمین میں سے تقریباً 20،000 اور اس کی ذیلی کمپنی ایگلی کو پہلی ڈوز دی ہے۔
انڈیگو کے سینیئر وی پی اور ہیومن ریسورس کے سربراہ راج راگھون نے کہا کہ 'ہم جون کے وسط تک اپنی پوری افرادی قوت کا ٹیکہ کرانے کے لئے پرعزم ہیں۔'
ذرائع نے بتایا کہ انڈیگو کے پاس ایک 'مضبوط' فلاحی اسکیم اور ایک 'فلاحی پالیسی' ہے تاکہ ہلاک ہونے والے پائلٹ کے ہر خاندان کو پانچ کروڑ روپے ملیں۔
وستارا اور ایئر ایشیا انڈیا جیسے نجی کیریئر نے ابھی تک اپنے اہل ملازمین کو ویکسین کی پہلی ڈوز کم از کم بالترتیب 99 فیصد اور 96 فیصد تک دی ہے۔
ایسے افراد جن کا کووڈ علاج کرایا جاتا ہے یا حال ہی میں صحتیاب ہوچکے ہیں ان کو ویکسینیشن کے اہل نہیں سمجھا جاتا ہے۔
دریں اثنا ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاخیر کے بعد ایئر انڈیا نے 15 مئی سے اپنے ملازمین کو کورونا ویکسینیشن کرانا شروع کر دیا ہے۔
ایئر انڈیا نے 4 مئی کو کہا تھا کہ وہ مہینے کے آخر تک اپنے تمام ملازمین کو کووڈ کے ٹیکے لگائے گی کیونکہ ایک پائلٹ دستے نے مہلک وبا کورونا وائرس سے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے ترجیحی بنیاد پر اڑان عملے کو ٹیکہ لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
چھ دن بعد کیریئر کو اپنے ملازمین کو بتانا پڑا کہ وہ 11 مئی اور 13 مئی کو دہلی کے ہوائی اڈے پر ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کے لئے ویکسینیشن کیمپ نہیں لگائے گی۔
ایئر انڈیا نے 10 مئی کو ملازمین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "11 مئی اور 13 مئی کو جی ایس ڈی کمپلیکس اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے (آئی جی آئی اے) میں مجوزہ کووڈ ویکسینیشن کیمپ منسوخ ہوگیا ہے کیونکہ سرکاری حکام نے ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کیمپوں کے اہتمام کرنے سے معذرت ظاہر کی۔
اس میں مزید کہا گیا کہ 'ہمیں سرکاری حکام سے دوبارہ تصدیق ملنے کے بعد نئی تاریخوں کے بارے میں اطلاع کی جائے گی۔'
گو فرسٹ (جو پہلے گوایئر کے نام سے جانا جاتا تھا) اور اسپائس جیٹ نے اس سوال پر کوئی جواب نہیں دیا کہ ان کے پائلٹوں میں سے کتنے پائلٹوں کی موت کووڈ سے ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
ایئر ایشیا انڈیا اپنے تقریباً 96 فیصد اہل ملازمین کو ٹیکہ لگوا چکی ہے، کے ترجمان نے بتایا کہ وہ جلد ہی اپنے 100 فیصد لوگوں کو ٹیکہ لگوا دیں گے۔