لکھنو : لکھنو کی معروف سماجی تنظیم عنبر فاؤنڈیشن کے چیئرمین وفا عباس نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔ انہوں نے لکھنو سمیت متعدد علاقوں میں اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لیے متعدد کام کیے ہیں جس کے بعد اب بی جے پی امیدوار راجناتھ سنگھ کی حمایت کا بھی اعلان کر رہے ہیں۔ عنبر فاؤنڈیشن کے چیئرمین بی جے پی کی حمایت کیوں کر رہے ہیں اور راج ناتھ سنگھ کی جیت کے لیے جدوجہد کیوں کر رہے ہیں اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی ہے۔
فلاحی کام کرنے والی تنظیم عنبر فاونڈیشن راج ناتھ کی حمایت کیوں کررہی ہے - Amber Foundation supporting Rajnath - AMBER FOUNDATION SUPPORTING RAJNATH
عنبر فاونڈیشن کے چیرمین وفا عباس نے لوک سبھا انتخابات میں لکھنو حلقہ سے بی جے پی امیدوار راجناتھ سنگھ کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلسہ میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرکے وضاحت پیش کی۔
Published : May 19, 2024, 4:50 PM IST
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے وفا عباس نے بتایا کی ہم نے لکھنو اور اطراف علاقوں میں ہزاروں لوگوں کو ائینے تقسیم کئے جس سے فرق یہ پڑا کہ جو لوگ کاروبار کرتے تھے ان کے کاروبار میں اضافہ ہوا اور ان کی بینائی واپس ائی کئی لوگوں کے موتیا بند کا مفت اپریشن کرایا یہ وہ لوگ تھے جو دروزی کا کام کرتے تھے یا دیگر کام میں مصروف ہوتے تھے اور غربت کی وجہ سے وہ اپریشن نہیں کرا سکتے تھے ان کی انکھ کا مفت کا اپریشن کرایا اب وہ خود مختار ہو کر کے اپنا کاروبار کر رہے ہیں۔
وفا عباس نے بتایا کہ کلیکٹر بٹیا اسکیم کے تحت غریب بچیوں کی تعلیم اور مفت کوچنگ کا انتظام کرایا جس سے کئی طالبات نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے اور سول سروسز میں ان کا اپوائنمنٹ ہوا ہے اس کے علاوہ بھی کئی فلاحی کام جاری ہیں لیکن اب وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی حمایت کا ہم اعلان اس وجہ سے کر رہے ہیں کیونکہ لکھنو شہر میں جس طریقے سے انہوں نے کام کیا ہے اور عوام کی بڑھ چڑھ کر کے مدد کی ہے وہ ناقابل بیان ہے کوئی بھی رکن پارلیمان ہو وہ اپنے علاقے میں پانچ سے 10 کروڑ سے زیادہ خرچ نہیں کر سکتا ہے لیکن وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے سینکڑوں کروڑ روپے لکھنو کی ترقی میں خرچ کیا ہے جو اہل لکھنو کے لیے فخر کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ راج ناتھ اگرچہ بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں لیکن بی جے پی نے اقلیتوں کے استحصال کا کام نہیں کیا ہے بلکہ ہمیشہ ترقی کے لیے کام کیا ہے کسی بھی سکیم میں امتیازی سلوک نہیں کیا گیا ہے سبھی اسکیم میں مسلمان کے برابر کے حصے دار رہے بلکہ ایو شمان کارڈ جیسے اسکیم میں مسلمانوں کی اکثریت رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی 75 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو پارلیمان کا امیدوار نہیں بناتی ہے اب یہ ہو سکتا ہے کہ راجناتھ سنگھ کا یہ آخری الیکشن ہو اور ہمیں یہ موقع ملا ہے تو ہم ان کو کثیر ووٹوں سے کامیاب کر کے پارلیمنٹ بھیجیں۔
وفا عباس نے مزید کہا کہ ہم اکثر اپنی میٹنگ میں اپنے لوگوں سے کہتے ہیں کہ راجناتھ سنگھ کا اگر کوئی بھی ایک جملہ اقلیتوں کے خلاف یا مسلمانوں کے خلاف دکھا دو تو ہم ان کی حمایت کرنا بند کر دیں گے لیکن ایسا نہیں ہو سکا اور یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی پوری ٹیم کے ساتھ ان کی مدد کر رہے ہیں اور اہل لکھنو سے یہی اپیل کر رہے ہیں کہ ان کو کثیر ووٹ سے کامیاب بنائیں۔