مغربی بنگال میں انتخابات کے دوران تشدد کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا کولکاتا:مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات کے مدنظر سیاسی گہماگہمی عروج پر ہے۔سیاسی جماعتیں ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف راغب کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔
اسی درمیان مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات جمہوریت کو مزید مستحکم پہنچانے کے لئے کرائے جاتے ہیں لیکن مغربی بنگال میں اس کے برعکس دیکھنے کوملتا ہے۔انتخابات کے دن بڑے پیمانے پر تشدد واقعات پیش کیوں آتے ہیں اس کا سوال کون دے گا۔
ریاست میں پنچایت انتخابات میں تشدد کے واقعات کے بعد گورنر کو بار بار تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ گورنر نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے لیے میری دو ترجیحات انتخابی تشدد اور بدعنوانی کو ختم کرنا ہوں گی۔ میں ہمیشہ عوام کے لیے دستیاب رہوں گا۔ بنگال میں انسانی خون سے سیاسی 'ہولی' نہیں ہونے دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:کچھ دیر میں عام انتخابات 2024 کے شیڈول کا اعلان
آزادانہ اور پرامن انتخابات کے معاملے میں کمیشن کیا قدم اٹھا سکتا ہے کہ سوال پر گورنر نے کہاکہ میں گورنر ہوں، نجمی نہیں، الیکشن کمیشن پہلے ان کا اعلان کرے، پھر میں جواب دے سکتا ہوں۔ اس کے بعدانتخابات کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ میں انتخاب کے دن صبح 6 بجے سے سڑکوں پر ہوں گا۔ میں راج بھون میں عام لوگوں کے درمیان ہوں گا۔