کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ایک بار پھر ممبران اسمبلی کی حلف برداری کو لے کر ریاستی اسمبلی اور راج بھون کے درمیان جاری تنازع کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ حال ہی میں ہوئے ضمنی انتخابات میں جیتنے والے چار ایم ایل ایز نے منگل کو اسمبلی میں حلف لیا۔ وزیراعلیٰ نے اسپیکر بمان بنرجی کے موقف کی تائید کی ہے ۔گورنر سی وی آنند بوس پر بھی حملہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسپیکر کی کرسی کی اہمیت، اسمبلی کے انتظامات اور رول 5 کے مطابق ایوان کی رضامندی کی بنیاد پر حلف اتفاق رائے سے لیا گیا اور کسی نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کچھ کہنا تھا تو وہ وہاں کہہ سکتا تھا۔اس کے بعد ممتا بنرجی نے پارلیمانی سیاست میں اپنے تجربے کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے کہاکہ وہ سات بار ایم پی، تین بار وزیر اعلیٰ دس بار عوامی نمائندہ رہی۔ ایسے میں یاد رکھنا چاہیے کہ جس طرح آئین ہوتا ہے اسی طرح روایات بھی ہوتی ہیں۔ بہت سے معاملات میں ہم روایت کی پیروی کرتے ہیں۔ جب آئین اور روایت ایک ہو جاتی ہے تو جمہوریت کے جھنڈے تلے ایک نئی مثال قائم ہوتی ہے۔ ہندوستان کے آئین میں اس کی مثالیں موجود ہیں۔ پارلیمنٹ سے لے کر اسمبلی تک بہت سی مثالیں موجود ہیں۔