لکھنؤ: اترپردیش میں بلڈوزر کی کارروائی کو لے کر یوگی حکومت کا موقف کچھ عرصے سے زیر بحث ہے۔ جہاں پہلے لینڈ مافیا کے خلاف بلڈوزر کارروائی ہوتی تھی اب مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے اس کارروائی پر سوالات اٹھائے۔ اب سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ محض ملزم ہونے کی بنیاد پر کسی کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ انتباہ دیا کہ ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
اکبر نگر، لکھنؤ میں یوپی کی سب سے بڑی بلڈوزر کارروائی:
اتر پردیش حکومت نے اکبر نگر میں 1800 مکانات کو بلڈوز کر دیا، جسے ایشیا کی سب سے بڑی مسماری مہم سمجھا جاتا ہے۔ تقریباً 35,000 لوگ بے گھر ہوئے، جن میں سے 1800 کو پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت نئے مکان ملے۔ لوگوں نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا، لیکن کوئی ریلیف نہیں ملا۔ تاہم احتجاج اور پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد یہ مہم صرف اکبر نگر تک محدود رہی۔
ایم ایل اے شہجیل اسلام کا پٹرول پمپ منہدم:
بریلی کے بھوجی پورہ سے ایس پی ایم ایل اے شہجیل اسلام پر وزیر اعلیٰ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام تھا۔ اس کے بعد بلڈوزر کی کارروائی میں ان کے پٹرول پمپ کو مسمار کر دیا گیا۔ ایس پی نے اس کارروائی پر انتقام کی سیاست کا الزام لگایا۔ اس کے علاوہ شہجل کے دیگر اداروں کی بھی تفتیش جاری ہے۔
وارانسی میں دو ہوٹل زمین بوس: