کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول نے الیکشن کمیشن کو 12 صفحات کا خط سونپ دیا ہے۔ اس میں گورنر کی مختلف سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے گورنر کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ گورنر کے ذریعہ شروع کیے گئے پورٹل کو فوری طور پر بند کرنے کے انتظامات کرے۔
16 مارچ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا نے لوک سبھا انتخابات کا شیڈول جاری کیا۔ اس کے بعد راج بھون کی طرف سے بنگال کے لوگوں کے لیے ایک پورٹل شروع کیا گیا ہے۔ اسے لاگ سبھا پورٹل کا نام دیا گیا ہے۔ راج بھون کے X (سابقہ ٹویٹر) ہینڈل نے پورٹل کے سرکاری اجراء کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ گورنر بوس نے انتخابات کے دوران بنگال کے لوگوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے کے لیے ایک پورٹل شروع کیا ہے۔ کوئی بھی شکایت اور مشورے اس لاگ سبھا پورٹل کے ذریعے گورنر تک پہنچائے جا سکتے ہیں۔ترنمول کا اعتراض وہیں ہے۔
خط میں ڈیرک نے ترنمول کی جانب سے کمیشن کو بتایا کہ گورنر اچانک بنگال کے مختلف مسائل والے علاقوں میں پہنچ رہے ہیں۔ بنگال میں پہلے مرحلے کی پولنگ میں ایک مہینہ بھی باقی نہیں رہا۔ کوچ بہار، علی پور دوار اور جلپائی گوڑی میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔ تاہم کوچ بہار کے لوک سبھا حلقہ دنہاٹا میں ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی گورنر وہاں پہنچ گئے۔ یہاں تک کہ انہوں نے بی جے پی ممبر اسمبلی سے بات کی۔ انہوں نے انتخابی عمل کے بارے میں باضابطہ بیان بھی دیا۔ جو کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری اور اختیارات کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔
- ترنمول کانگریس نے اٹھائے درج ذیل نکات
1) کمیشن منصفانہ انتخابات کرانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے۔ کمیشن نے شکایات کی رپورٹنگ کے لیے ایک آن لائن طریقہ کار شروع بھی کیا ہے۔ اس منظر نامے میں، گورنر کا الگ پورٹل کھولنا متبادل نظام چلانے کے مترادف ہے ۔ اس لیے کمیشن کو فوری طور پر گورنر سے پورٹل بند کرنے کے لیے کہنا چاہیے۔