اردو

urdu

جملے بازی کے خلاف ملک میں انڈیا اتحاد کی لہر ہے: وزیراعلیٰ چمپائی سورین کا خصوصی انٹرویو - Lok Sabha Election 2024

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 28, 2024, 11:17 AM IST

جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ چمپائی سورین نے ریاست کی تمام سیٹوں پر جیت کا دعویٰ کیا ہے، اور ملک میں انڈیا الائنس حکومت کے قیام کی بات بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیان بازی کے خلاف ملک میں بھارت اتحاد کی لہر ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے سوالوں کے جوابات میں ان باتوں کا انکشاف کیا۔

CM: Champai Soren Interview
CM: Champai Soren Interview (ETV Bharat)

جملے بازی کے خلاف ملک میں انڈیا اتحاد کی لہر ہے (ETV Bharat)

رانچی: پورے ملک میں بھارت اتحاد کی لہر جاری ہے۔ اس بار انڈیا الائنس جھارکھنڈ کی تمام 14 سیٹیں جیت لے گا۔ یہ دعویٰ ریاست کے وزیر اعلیٰ چمپائی سورین کا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے بیورو چیف راجیش کمار سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہا کہ عوام نے مودی حکومت کے دس سال دیکھ لیے ہیں۔ یہ حکومت صرف بیانات ہی دیتی رہی ہے۔ انہوں نے بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی، کلپنا سورین کی فعالیت، سرنا دھرم کوڈ، مقامی پالیسی، او بی سی ریزرویشن اور دیگر مسائل سے متعلق سوالات پر اپنا موقف پیش کیا۔

جھارکھنڈ میں ہونے والے انتخابات پر آپ کا کیا دعویٰ ہے اور کیا دلیل ہے؟

سی ایم چمپائی سورین نے کہا کہ انڈیا اتحاد ملک میں ایک مسئلہ اور ایک سوچ کے ساتھ میدان میں ہے۔ بے روزگاری، خواتین کی بہتری سمیت کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔ لیکن ملک کے پی ایم مودی نے پچھلے دس سالوں میں جو بھی اعلانات کیے وہ جملے ہی ثابت ہوئے ہیں۔ یہ بات ملک کی عوام سمجھ چکی ہے۔ اس کا فائدہ انڈیا اتحاد کو ہوگا۔ ہماری حکومت عوامی فلاح کے لیے کیے گئے کاموں کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہی ہے۔ بی جے پی نے طویل عرصے تک اس ریاست پر حکومت کی لیکن نہ تو قبائلیوں کی نہ مقامی لوگوں کی اور نہ ہی غریبوں کی بھلائی ہوئی ہے۔ قبائلیوں کو بچانے کے لیے سرنا مذہبی ضابطہ کو تسلیم نہیں کیا جا رہا ہے۔ او بی سی کو 14 سے 27 فیصد ریزرویشن دینے کا مطالبہ التوا میں رکھا گیا ہے۔ یہ معاملہ راج بھون میں زیر التوا ہے۔ بی جے پی نے مقامی پالیسی پر بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

اگر بی جے پی قبائلی مخالف ہے تو ارجن منڈا مرکز میں وزیر کیسے بن گئے؟

سی ایم چمپائی سورین سے پوچھا گیا کہ مرکزی حکومت نے مقامی ایم پی ارجن منڈا کو قبائلی امور کا وزیر کیوں بنایا؟ بھگوان برسا منڈا کی یوم پیدائش کو، قبائلی فخر کے دن کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ ایسا پہلے نہیں ہوا تھا۔ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ عالمی یوم قبائلی پر ایک مبارکباد بھی نہیں دی جا رہی ہے۔ سرنا مذہب کوڈ کے لیے مردم شماری کی فہرست میں کالم کیوں نہیں بنایا جا رہا ہے؟ انہیں قبائلی خیر خواہ کیسے کہا جا سکتا ہے؟

کس بنیاد پر 14 سیٹوں پر جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں؟

اس سوال کے جواب میں سی ایم چمپائی سورین نے کہا کہ مرکز میں دس سال سے مودی حکومت ہے۔ ان لوگوں نے پی ایم رہائش گاہ کا پیسہ دینا بند کردیا ہے۔ ہماری حکومت نے مجبور ہوکر ابُوا ہاؤسنگ اسکیم شروع کی۔ ہماری حکومت یہاں کے غریبوں کو سروجن پنشن اسکیم کا فائدہ دے رہی ہے۔ جس کا براہ راست فائدہ ان پسماندہ لوگوں کو ہو رہا ہے۔

دس سالوں میں مہنگائی اور بے روزگاری پر بات کیوں نہیں ہوئی؟

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ لوگ کیا ایشو لے کر آئے ہیں؟ مہنگائی اور بے روزگاری پر کبھی بات نہیں کی۔ ایک بار اُجوَل اسکیم کے تحت گیس سلنڈر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد کوئی سہولت نہیں دی گئی۔ یہ لوگ 2014 میں مہنگائی کے نام پر اقتدار میں آئے تھے۔ اب گیس سلنڈر کی قیمت 400 سے 1200 روپے ہے۔ پیٹرول کی قیمت بھی 100 روپئے فی لیٹر کے اوپر ہے۔ ان کا کوئی بھی اعلان درست ثابت نہیں ہوا پھر وہ کس بنیاد پر ووٹ مانگ رہے ہیں؟

کیا غربت کم ہوئی ہے یا معیشت مضبوط ہوئی کیا؟

وزیراعلیٰ نے کہا کہ غربت کیسے کم ہوئی؟ آج بھی آپ 80 کروڑ لوگوں کو 5 کلو اناج دے رہے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ غربت برقرار ہے۔ وہ اگلے پانچ سال کے لیے دوبارہ اناج دینے کی بات کر رہے ہیں۔ غریبوں کو اس لائن سے کیسے نکالا جائے اس پر کوئی بحث نہیں ہے۔ ہاں اس حکومت نے چند سرمایہ داروں کے لیے ضرور کام کیا ہے۔ اس نے ترقی کی۔

جھارکھنڈ حکومت تمام غریبوں کو پینشن دے رہی ہے۔

مرکزی حکومت نے غریبوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ سی ایم چمپائی سورین نے کہا کہ ہماری حکومت اپنے طور پر غریبوں کو پینشن دے رہی ہے۔ ہماری سرکار ہی آبپاشی پر توجہ دی جا رہی ہے۔ اور آنے والے وقت میں یہاں کے کسان ملک کو اناج کھلائیں گے۔

کرپشن میں ملوث وزیر کے خلاف کارروائی کب ہوگی؟

اس سوال کے جواب میں سی ایم چمپائی سورین نے کہا کہ ملک کی کئی ریاستوں میں کارروائی کی گئی ہے۔ الزامات ثابت کیے بغیر ملزم وزیر عالمگیر عالم کو کابینہ سے کیسے ہٹایا جا سکتا ہے؟ حکومت، ایجنسی کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی ہے۔ لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کرپشن میں ملوث دیگر افراد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟ کرپشن پر قانون اپنا کام کر رہا ہے۔ عدالت سے نتائج آنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ ہو سکتا ہے۔

کیا کلپنا سورین سی ایم کے متوازی ہیں؟

درحقیقت، گریڈی سے جے ایم ایم کے ایم ایل اے سُدیو کمار سونو نے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ کلپنا سورین کو سی ایم کے متوازی لیڈر کے طور پر ووٹ دینا ہے۔ اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایسے سوالات کا جواب دینا درست نہیں کہ کچھ لوگ کیا کہتے ہیں، ایک دو لوگوں نے کیا کہا۔

کیا کلپنا سورین کو تیار کیا جا رہا ہے؟

سی ایم چمپائی سورین نے کہا کہ کلپنا سورین آزاد حیثیت سے الیکشن نہیں لڑ رہی ہیں۔ انہیں پارٹی کی طرف سے اختیار دیا گیا ہے۔ جہاں تک گانڈے سیٹ کو خالی کرنے کا تعلق ہے، یہ پارٹی کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ہم پارٹی کی حکمت عملی ظاہر نہیں کر سکتے۔

اگر آپ کو اکثریت مل گئی تو وزیراعظم کون ہوگا؟

وزیراعلیٰ سے سوال کیا گیا کہ اگر ملک میں بھارت اتحاد کی لہر چل رہی ہے تو اکثریت آنے پر وزیراعظم کون ہوگا؟ اس کے جواب میں سی ایم چمپائی سورین نے کہا کہ یہ اتحاد فیصلہ کرے گا۔ اس بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

جیل میں ہیمنت سورین کے ساتھ کیا بات ہوتی ہے آپ کی؟

وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہیمنت سورین پارٹی کے ورکنگ صدر ہیں۔ میں جب بھی ان سے ملا، بحث صرف پارٹی کی تھی۔ اتحاد کے تحت، ٹکٹ کس کو دینا ہے؟ سیٹ شیئرنگ کیسے ہوگی؟ تنظیم کو مزید مضبوط کرنے کا طریقہ وغیرہ وغیرہ انہیں مدعوں پر صرف ہیمنت سورین سے بات ہوتی ہے۔

400 کو پار کرنے کے بی جے پی کے نعرے میں کوئی طاقت نہیں ہے۔

سی ایم چمپائی سورین کا کہنا ہے کہ انہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ کس بنیاد پر بی جے پی کے لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ اس بار 400 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔ اگر ایسا ہے تو پھر وزیراعظم کو مختلف جگہوں پر رات گزارنے کی کیا ضرورت ہے۔ 2019 میں جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے دوران بھی 65 کا دعویٰ کیا جا رہا تھا۔ نتیجہ کیا نکلا؟ بی جے پی 25 پر سمٹ کر رہ گئی۔ اس لیے عوام ان کو اب سمجھ چکی ہے۔ ان کی یہ سب باتوں میں اب کوئی نہیں آنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details