کولکاتا:مغربی بنگال کے ضلع شمالی 24 پرگنہ کے سندیش کھالی میں بی جے پی کی رہنما اگنی مترا پال کے ایک پولیس آفیسر کو خالصرانی کہنے کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔کولکاتا سمیت دیگر اضلاع میں سکھ براداری کے لوگوں نے بی جے پی کے خلاف احتجاجی جلوس کا اہتمام کیا۔اس صورتحال میںبی جے پی سندیش کھالی کے معاملے میں ترنمول کانگریس پر حملہ کرنے والی بی جے پی بیک فورڈ پر پہنچ گئی ہے۔
بی جے پی لیڈر شیامک بھٹاچاریہ نے راجیہ سبھا ممبر کی حیثیت سے اسمبلی سے سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔ ریاستی دفتر میں ان کا استقبال کیاجارہا تھا ۔مگربی جے پی دفتر کے باہر نعروں کی گونج تھی ۔شیامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ اس پورے واقعے کے پیچھے ترنمول کانگریس کی سازش ہے۔
بی جے پی کے آل انڈیا لیڈر منجندر سنگھ سرسا نے منگل کی رات شوبھندو ادھیکاری سے بات کی ۔اپوزیشن لیڈر سے واقعے کی مکمل تفصیلات سنیں۔ بی جے پی کے آل انڈیا کمیٹی میں دو سکھ سیکرٹری ہیں۔ منجندر کے علاوہ نریندر سنگھ بھی ہیں۔ منجندر کے شوبھندو ادھیکاری کو فون کرنے سے نہ صرف ریاستی بی جے پی بلکہ قومی سطح پر بی جے پی میںبے چینی ہے۔ کلکتہ ہی نہیں ریاست کے مختلف حصوں میں سکھوں کا احتجاج جاری ہے۔
بردوان-درگاپور کے ایم پی اور سکھ بی جے پی لیڈر سریندر سنگھ اہلوالیہ نے بھی کہا کہ انہیں ملک اور بیرون ملک سے بہت سی کالیں آ رہی ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔ اس صورتحال میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے بدھ کی دوپہر دہلی ہیڈکوارٹر میں ہنگامی پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کسانوں کے احتجاج کے بارے میں بات کرنا شروع کی لیکن چند ہی منٹوں میں وہ سندیش کھالی کے موضوع میں آگئے۔خالصتان کے تبصرے کے بارے میں، انہوں نے کہاکہ جس کسی نے بھی یہ کہا ہے وہ غلط ہے ۔تاہم ریاستی یونٹ نے کہا کہ پارٹی کے کسی بھی لیڈر نے اس طرح کا تبصرہ نہیں کیا۔