اردو

urdu

ETV Bharat / state

بہار میں ریزورٹ پالیٹکس، کانگریس ایم ایل اے حیدرآباد منتقل

بہار کانگریس کے 16 ایم ایل اے حیدرآباد منتقل ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج تمام ایم ایل اے سری سیلم جائیں گے۔ نتیش کمار کو 12 فروری کو فلور ٹیسٹ دینا ہے، ایسے میں کانگریس نے ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے ایم ایل ایز کو شفٹ کیا ہے، لیکن کنفیوژن کی صورتحال برقرار ہے۔

بہار میں ایک مرتبہ پھر ریزورٹ پالیٹکس، کانگریس ایم ایل اے حیدرآباد منتقل
بہار میں ایک مرتبہ پھر ریزورٹ پالیٹکس، کانگریس ایم ایل اے حیدرآباد منتقل

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 6, 2024, 3:55 PM IST

پٹنہ: بہار کی سیاست میں ان دنوں ریزورٹ کی سیاست دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کانگریس نے اپنے ایم ایل ایز کو حیدرآباد منتقل کر دیا ہے۔ فی الحال حیدرآباد میں کانگریس کے 19 میں سے 16 ایم ایل اے موجود ہیں۔ تین ایم ایل اے وجے شنکر دوبے، سدھارتھ سنگھ اور عابد الرحمان بہار ہی میں ہیں، اس کے انہوں نے گھریلو وجوہات بتائی ہیں۔

بہار کانگریس کے 16 ایم ایل اے تلنگانہ منتقل

کانگریس کے اراکین اسمبلی کو تلنگانہ کی دارالحکومت حیدرآباد سے تقریباً 40 کلومیٹر دور رنگاریڈی ضلع کے کاغز گھاٹ میں واقع 'سری نیچر ویلی ریزورٹ' میں رکھا گیا ہے۔ ریزورٹ کے اطراف سخت نگرانی رکھی جارہی ہے، گاڑیوں کی نقل و حرکت کو چیک کیا جارہا ہے۔ ایم ایل ایز اس ہوٹل میں 11 فروری تک قیام کریں گے۔

12 فروری کو نتیش کمار کا فلور ٹیسٹ

بہار اسمبلی میں 12 فروری کو فلور ٹیسٹ ہونا ہے۔ ایسے میں کانگریس کو واضح طور پر اپنے ایم ایل ایز کے ٹوٹنے کا خوف ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، سبھی ایم ایل ایز اگلے ایک ہفتہ تک حیدرآباد کے ریزورٹ میں رہیں گے اور فلور ٹیسٹ کے دن سیدھا بہار پہنچ جائیں گے۔

غور طلب ہو کہ ایم ایل ایز کے موبائل فون بھی ضبط کر لیے گئے ہیں اور پارٹی اپنے ایم ایل ایز کی ہر سرگرمی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ان تمام حالات پر بہار بی جے پی کے چیف ترجمان جنک رام نے کہا کہ کانگریس پارٹی بہار میں اپنی حمایت کھو چکی ہے اور پارٹی کو اپنے ایم ایل ایز کی وفاداری پر بھروسہ نہیں ہے۔

وہیں کانگریس کے ریاستی ترجمان راجیش راٹھور نے کہا کہ جب چوکیدار چور ہوتا ہے تو اسے اپنے سامان کی حفاظت کرنی ہوتی ہے اور اسی وجہ سے ایم ایل ایز کو حیدرآباد منتقل کیا گیا ہے۔ نتیش کمار جس طرح 3 گھنٹے کے اندر اتحاد میں تبدیلی کرتے ہیں، استعفیٰ دیتے ہیں اور پھر وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیتے ہیں، اس کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

دریں اثنا سینئر صحافی اندرا بھوشن جو دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کانگریس کی سیاست کو کور کر رہے ہیں، نے کہا کہ بہار میں ریزورٹ کی سیاست پہلی بار نہیں ہوئی ہے۔ 2005 میں جب اسمبلی تحلیل ہوئی تو رام ولاس پاسوان نے اپنے ایل جے پی ایم ایل ایز کو جھارکھنڈ کے ایک ہوٹل میں منتقل کر دیا تھا۔ تاہم بہار میں طویل عرصے کے بعد ریزورٹ سیاست دیکھنے کو مل رہی ہے۔

اندرا بھوشن نے مزید کہا کہ جے ڈی یو کے اشوک چودھری 13 کانگریس ایم ایل ایز کے ساتھ رابطے میں تھے اور یہ ایم ایل ایز بھی جے ڈی یو میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ایم ایل ایز کو ڈر ہے کہ اگر وہ جے ڈی یو یا بی جے پی کے ساتھ نہیں گئے تو اگلے انتخابات میں اسمبلی سیٹ بچانا مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حمایت ختم ہوگئی ہے۔ بہار میں اونچی ذات اور پسماندہ ذات کا ووٹ بینک جو کانگریس کے پاس تھا بی جے پی کی طرف منتقل ہوگیا ہے۔ اس وجہ سے اپنے سیاسی مستقبل کو دیکھتے ہوئے، ایک درجن کے قریب ایم ایل اے پارٹی بدلنے کے موڈ میں ہیں۔

لالو اور اکھلیش سنگھ کی نظر

اندر بھوشن نے مزید کہا کہ لالو یادو نے اشوک چودھری کے کانگریس ایم ایل اے کے ساتھ رابطے میں رہنے کی خبروں کی اچھی طرح ملکارجن کھرگے کو وضاحت کی۔ اس کے بعد کانگریس کے ارکان اسمبلی کو حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔ کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش سنگھ کو لالو فولڈر کا لیڈر مانا جاتا ہے۔

یہ بھی پرھیں:

راجیہ سبھا کی سیٹ خطرے میں

اس سیاسی منظر نامے میں اگر کانگریس کے 12 سے 15 ایم ایل اے جے ڈی یو میں چلے جاتے ہیں تو اکھلیش سنگھ کو بڑا نقصان ہوگا۔ اکھلیش سنگھ کی راجیہ سبھا کی سیٹ خالی ہوتیی نظر آرہی ہے جس کے لیے انتخابات ہونے ہیں۔ اپنے 19 ایم ایل اے کے زور پر اکھلیش آر جے ڈی سے راجیہ سبھا میں اپنے لیے حمایت حاصل کر سکتے ہیں، لیکن اگر ان کے ایم ایل اے ہار جاتے ہیں تو ان کا راجیہ سبھا جانے کا خواب بھی چکنا چور ہو جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details