علی گڑھ:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ تھانہ کوتوالی علاقے گھاس کی منڈی کے رہائشی تقاریبا 35 سالہ اورنگزیب کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر 18 جون کی دیر رات ہلاک کر دیا تھا جس کے خلاف مستقل مسلم تنظیمیں, سیاسی لیڈران اور سماجی کارکنان فرار نامزد ملزموں کی گرفتاری, مجرموں کو سزا کا موت اور اورنگزیب کے خاندان والوں کو ایک کروڑ روپئے دینے اور حکومت کے دباؤ میں کاروائی نہیں کرنے کا مطالبہ علیگڑھ انتظامیہ کو میمورنڈم دے کر رہے ہیں۔
ہجومی تشدد کے شکار اورنگزیب کو انصاف دلوانے کا مطالبہ, صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم (etv bharat) اسی ضمن میں آج راشٹریہ مسلم مورچا اور جمیت علمائے ہند, علیگڑھ کی جانب سے علی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دفتر پر صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم علیگڑھ انتظامیہ کو دیا ہے جس میں ایک کروڑ روپئے اور فرار ملزموں کو جلد گرفتار کرکے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں عید الاضحی کے دوسرے دن یعنی گزشتہ دیر رات ایک دردناک حادسہ پیش آیا جس میں تھانہ کوتوالی علاقے گھاس کی منڈی کے رہائشی تقریبا 35 سالہ اورنگزیب کو 18 جون کو دیر رات میں ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئی تھی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے 11 نامزد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا جس میں سے پانچ فرار ملزم کو ابھی تک گرفتار کرنے پولیس ناکام ثابت ہورہی ہے۔
جمیت علمائے ہند اور راشٹریہ مسلم مورچا کے ذمہ داران اور کارکنان نے بتایا ملزموں کی گرفتاری کے بعد ان کی حمایت اور رہائی کے لئے کچھ ہندووادی تنظیمیں اور بی جے پی لیڈران نے ریلوے روڈ پر دھرنا دیا تھا جس میں علیگڑھ شہر کی رکن اسمبلی مکتا راجا نے بھی شرکت کی تھی جس سے علیگڑھ کے حساس علاقوں میں ماحول خراب ہونے کے حالات پیدا ہو گئے تھے جس پر علیگڑھ انتظامیہ نے کسی صورت قابو پایا تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اورنگزیب کے ملزمان کے خلاف درج مقدمات کی دفعوں کو کسی بھی طرح کے دباؤ میں تبدیل نہیں کیا جائے جس کی کوشش 18 جون سے مستقل کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا ہجوم نے ایک بے گناہ نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا اور اب دباؤ بناکر گرفتار ملزموں کو رہا اور مذید ملزموں کی گرفتاری کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور متنازعہ بیان بازی دے کر علیگڑھ کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ہجومی تشدد کے شکار شخص کے رشتہ داروں کو پچاس لاکھ اور ایک سرکاری نوکری کا مطالبہ
اس لئے ایسے تمام افراد کے خلاف این ایس سے لگایا جائے اور اگر اورنگزیب کے خاندان والوں کو جلد انصاف نہیں ملا اور ملک میں ماب لنچنگ پر قابو نہیں پایا گیا تو ہم اس کے خلاف قومی سطح پر ایک مہیم شروع کریں گے۔