لکھنو: پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر انیس منصوری نے اتر پردیش سمیت ملک بھر سے گئے حجاج کو سعودی عرب میں ہور ہی دشواریوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے فورا حج کمیٹی آف انڈیا ، ہندوستانی حج مشن اور ہندوستانی سفارتخانہ کے توسط سے حل کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس ضمن میں انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اقلیتی امور کرن رجیجو اور مرکزی حج کمیٹی کو میمورنڈم ارسال کیے ہیں۔
'سعودی عرب میں حجاج کرام کو درپیش پریشانیوں کو فورا حل کیا جائے' - Haj 2024 - HAJ 2024
ہندوستان سے جانے والے حجاج کرام کو در پیش مسائل اور پریشانیوں کو فورا حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گذشتہ سال بھی اس طرح کی خبریں سامنے آئیں تھی کہ حجاج کرام کو مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
Published : Jun 16, 2024, 4:30 PM IST
|Updated : Jun 16, 2024, 6:53 PM IST
میمورنڈم میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ وہاں کے انتظامات قونصل جنرل آف انڈیا کے توسط سے کرائے جاتے ہیں جس میں وسیع پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے جس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ حج کمیٹی کے توسط سے گئے حجاج کے علاوہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے توسط سے گئے حجاج کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو قابل تشویش بھی ہے اور قابل مذمت بھی ہے۔
انھوں نے گزشتہ دنوں ایک عمارت میں لفٹ حادثہ میں بہار کے حجاج کے جاں بحق ہونے پر مطالبہ کیا کہ ان کے لواحقین کو انشورنس کی رقم کے علاوہ ایک ایک کروڑ کا معاوضہ دیا جائے۔ منصوری نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مکہ اور مدینہ کی تمام پریشانیاں وزارت اقلیتی امور، حکومت ہند اور حج کمیٹی آف انڈیا کی ایک سوچی بھی سازش کا نتیجہ ہیں ۔ ہندوستان کے سینکڑوں عازمین حج کو کیمپ نہیں ملا۔ مرد و خواتین شدید گرمی میں کھلے آسمان کے نیچے بیٹھنے پر مجبور ہیں اور قونصل جنرل کا کوئی اہلکار ان کے مسائل حل کرنے کیلئے وہاں نہیں گیا۔