سہارنپور: این آئی اے اور اے ٹی ایس نے مقامی پولیس کے ساتھ مل کر جھانسی کے ایک ٹیچر کے گھر پر جمعرات کی صبح تقریباً 4 بجے چھاپا مارا، جس سے علاقے میں ہلچل مچ گئی۔ جو نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرون ملک بھی آن لائن کلاسز چلاتے ہیں۔
کوتوالی علاقے کے سلیم باغ کے باہر دتیا گیٹ کے رہائشی خالد ندوی دینی تعلیم کی آن لائن اور آف لائن کلاسز چلاتے ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں نے مقامی پولیس کے ساتھ مل کر جمعرات کی صبح ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ ساتھ ہی این آئی اے کی ٹیم نے دارالعلوم دیوبند کے آس پاس کے علاقے میں بھی چھاپہ مارا ہے۔
این آئی اے کی ٹیم نے دو نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ این آئی اے دونوں نوجوانوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ دونوں ملزمان میانمار کے رہائشی ہیں۔ دونوں افراد دیوبند میں کرائے کے کمرے میں رہ رہے تھے اور یہاں کے ایک مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق مرکزی تفتیشی ایجنسیوں نے جھانسی میں غیر ملکی فنڈنگ، غیر ملکی رابطوں وغیرہ کو لے کر کارروائی کی ہے۔ تحقیقاتی اداروں کے اہلکار استاد خالد ندوی سے بند کمرے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ خالد کے گھر آنے سے پہلے ٹیم مکریانہ میں چھوٹی مسجد کے رہنے والے ان کے رشتہ دار صابر ندوی کے گھر بھی پہنچی اور ان سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی۔
وہیں مقامی رہائشی شاکر مکرانی کا کہنا ہے کہ استاد خالد ندوی بچوں کو مذہبی تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ ان سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ نہ صرف ہندوستان سے ہیں بلکہ بیرون ممالک کے بھی ہیں۔ وہ بہت سے بچوں کو مفت تعلیم بھی فراہم کرتے ہیں۔ لیکن جن الزامات پر ان سے پوچھ گچھ ہو رہی ہے وہ ایسے معاملات سے دور رہتے ہیں۔ ان کا کسی بیرونی فنڈنگ سے کوئی تعلق نہیں۔