راجیہ سبھا کے بعد اب قانون ساز اسمبلی کے امیدوار پر مسلمانوں کی نظر لکھنو:اقلیتی طبقے وابستہ تنظیموں نے خط کے ذریعہ اپنی ناراضگی کا اظہار کیا کرتے ہوئے لکھا کہ راجیہ سبھا کے لیے مسلم امیدوار کا نہ ہونا بہت مایوس کن ہے۔ وہیں سابق رکن پارلیمان سلیم شیروانی نے بھی سماجوادی پارٹی کی رکنیت سے استعفی دے دیا۔ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اب قانون ساز اسمبلی کے انتخابات پر مسلم تنظیموں کی نظر ہے کہ کیا سماجوادی پارٹی مسلم امیدواروں کا اعلان کرے گی یا نہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر انیس منصوری نے کہا کہ اتر پردیش کے مسلمانوں کو امید تھی کہ سماجوادی پارٹی ایک مسلمان کو ضرور راجیہ سبھا بھیجے گی لیکن سماجوادی پارٹی نے ایسا نہیں کیا ۔اس کے بعد ملی تنظیموں نے خط کے ذریعے ناراضگی کا اظہار کیا۔ سماجی پارٹی قانون ساز اسمبلی میں مسلم امیدوار کا اعلان کرے گی یا نہیں کرے گی۔ اگر سماجوادی پارٹی مسلم امیدوار کا اعلان نہیں کرتی ہے تو اس کا نقصان لوک سبھا انتخابات میں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں 80 فیصد پسماندہ مسلمان اباد ہیں لہذا سماجوادی پارٹی کو چاہیے کہ پسماندہ مسلمان سماج سے کسی کو قانون ساز اسمبلی میں امیدوار بنائیں ایسا کرنے سے سماجوادی پارٹی کو بہت بڑا فائدہ ہونے والا ہے لیکن اگر غلطی پر غلطی کریں گے تو ظاہر ہے کہ اس کا خمیازہ لوک سبھا انتخابات میں بھگتنا بھی پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی خدشے کا اظہار کیا کہ اگر مسلم امیدواروں کو اکھلیش یادو اعلان نہیں کرتے ہیں تو کچھ مسلم ایم ایل ایز بھی علیحدگی کا اعلان کر سکتے ہیں۔ بہرحال ہم اس پر بات چیت نہیں کریں گے کہ اندرون خانہ کیا بات ہو رہی ہے لیکن اس پر سبھی کی نظریں ہیں۔قانون ساز اسمبلی میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے دو امیدوار کامیاب ہو سکتے ہیں۔ تیسرے امیدوار کی بھی امید ہے کہ وہ بھی کامیاب ہو جائے۔ اس میں سے امید کی جا رہی ہے کہ سماج وادی پارٹی دو مسلم امیدوار کو ضرور قانون ساز اسمبلی میں بھیجیے گی تاکہ وہ مسلمانوں کی اواز بلند کر سکے اور ان کے مسائل پر سوال قائم کر سکے۔
واضح رہے کہ اتر پردیش کے چیف الیکٹرول آفیسر نودیپ رِنوا نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اتر پردیش قانون ساز کونسل کے 13 ممبران کے انتخاب کے لیے شیڈول طے کیا ہے۔ اتر پردیش قانون ساز کونسل کے 13 اراکین جنہیں اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے اراکین نے منتخب کیا ہے، کی میعاد 5 مئی 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔ ان اراکین کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے، قانون ساز کونسل کے دو سالہ انتخابات کے انعقاد کا شیڈول طے کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور زبانوں پر دو روزہ قومی سیمینار کا انعقاد
چیف الیکٹرول آفیسر نے کہا کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق امیدواروں کی نامزدگی کا نوٹیفکیشن 04 مارچ 2024 (پیر) کو جاری کیا جائے گا۔ انتخابات کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 11 مارچ 2024 (پیر) ہے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ 12 مارچ 2024 (منگل) کو ہوگی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 14 مارچ 2024 (جمعرات) ہوگی۔ ووٹنگ 21 مارچ 2024 (جمعرات) کو صبح 09 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگی اور اسی دن شام 5:بجےسے ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ انتخابات 23 مارچ 2024 (ہفتہ) سے پہلے مکمل ہو جائیں گے۔