اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا: اقلیتی ہنرمندی منصوبہ بے توجہی کا شکار، محض چارسو درخواستیتں موصول - MSD Project neglected

وزیر اعلی شرم شکتی اسکیم سے بہت کم تعداد میں اقلیتی معاشرہ استعفادہ حاصل کررہا ہے۔ رواں مالی سال میں 20 ہزار سے زائد نوجوانوں کو ہنرمند بنایا جانا تھا لیکن ابھی ریاست بھر میں صرف 4 سو درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

اقلیتی ہنرمندی منصوبہ بے توجہی کا شکار
اقلیتی ہنرمندی منصوبہ بے توجہی کا شکار (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 25, 2024, 6:08 PM IST

گیا (بہار): بہار کے ضلع میں اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں 'مرد و خواتین ' کے لیے وزیر اعلی ہنر مندی اسکیم نافذ ہے۔ اس اسکیم سے اس برس مالی سال ریاست بھر میں 20610 لوگوں کو تربیت یافتہ بنواکر روزگار سے جوڑنے کا ہدف تھا، فارم بھرنے کی آخری تاریخ 26 جولائی 2023 ہے۔ لیکن تعجب یہ کہ اب تک ریاست بھر میں پانچ سو فارم بھی نہیں بھرے گئے ہیں۔

اقلیتی ہنرمندی منصوبہ بے توجہی کا شکار (Etv Bharat)

حالانکہ اس اسکیم کے تحت مفت میں تربیت دی جاتی ہے اور تربیت کے بعد کیمپس سلیکشن بھی کرایا جاتا ہے۔ ماضی میں اس اسکیم سے تربیت حاصل کر کئی افراد بیرون ممالک میں بھی ملازمت کر رہے ہیں۔

جس سینٹر سے تربیت دی جاتی ہے وہاں سے بہار حکومت کا سرٹیفیکٹ بھی دیا جاتا ہے جوکہ بڑی کمپنیوں میں ملازمت پانے میں بڑا مددگار ہوتا ہے۔ راہل کمار اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اقلیتی فلاح نے بتایا کہ سب سے زیادہ کشن گنج سے 42 ،مغربی چمپارن سے 40، بکسر سے 28 اور مشرقی چمپارن سے 26 درخواست آئی ہیں۔ جبکہ ضلع گیا میں صرف 10 درخواست موصول ہوئی ہیں۔

اقلیتی ہنرمندی منصوبہ بے توجہی کا شکار (Etv Bharat)

سنہ 2008 سے شروع ہے اسکیم:

بہار حکومت نے اس منصوبے کی شروعات سنہ 2008ء میں کی تھی۔ اس کے تحت محکمہ اقلیتی فلاح کے ذریعے اقلیتی فرقے کے نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے تربیت دلوائی جاتی ہے اور اس میں مفت تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے لیے ریاستی حکومت نے کل 26 ٹریڈ منتخب کر رکھے ہیں۔ یہ ٹریڈ ایسے ہیں کہ آٹھویں پاس سے لیکر بارہویں پاس تک کے نوجوان ہنر سیکھ سکتے ہیں اس میں ڈرائیور سے لیکر کمپیوٹر آپریٹر اور نرس تک کی تربیت دی جاتی ہے۔ سبھی کورس ایسے ہیں جس میں 20 ہزار سے زائد کی تنخواہ آسانی سے مل جاتی ہے۔

سولہ سال ہوگئے لیکن ہر کوئی نہیں جانتا:

وزیر اعلی شرم شکتی منصوبہ سنہ 2008 میں نافذ ہوا۔ اس اسکیم کے تحت اقلیتی فرقے کے لوگوں کو ہنر مند بنایا جانا ہے۔ لیکن افسوسناک یہ ہے کہ محکمہ اقلیتی فلاح نے اپنی ذمہ داریوں کو بہتر ڈھنگ سے لوگوں تک نہیں پہنچایا اور اس کی صحیح طریقے سے تشہیر نہیں کی۔ جس کے نتیجے میں 16 سال بعد بھی اس منصوبے کے تحت مقررہ ہدف تک درخواست موصول نہیں ہو پا رہی ہیں۔

اس اسکیم کی صحیح جانکاری اس فرقے کو نہیں مل پا رہی ہے جن کے لیے اسکیم نافذ کی گئی۔ ہر برس اسکیم کے لیے فارم بھرنے کی تاریخ کا اعلان ہوتا ہے لیکن حیران کن اور افسوسناک بات یہ ہے کہ اس اسکیم کے تحت ایک تہائی بھی درخواستیں موصول نہیں ہو پا رہی ہیں۔

یہ کام محکمے کا ہوتا ہے کہ اس کی صحیح تشہیر کی جائے۔ جب فارم نکلتا ہے تو اخباروں میں اشتہار بھی شائع کرائے جاتے ہیں۔ مگر اس اسکیم کے لئے ایسا کچھ نہیں ہو پاتا ہے اور مستحق تک اس کی رسائی نہیں ہو پاتی ہے۔

واضح ہوکہ اس برس 20610 سیٹ کے لیے فارم بھرے جانے تھے۔ ضلع گیا میں 1100 سیٹ ہیں جس کے لیے خواہشمندوں سے درخواست مانگی گئی تھی۔ درخواست دینے کا سلسلہ گزشتہ ایک جولائی سے شروع ہے اور آخری تاریخ 26 جولائی ہے لیکن ابھی تک پوری ریاست سے 500 بھی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ اس حوالے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے کہاکہ بھر پور کوشش کی جارہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ آئیں اور اس سے استعفادہ کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details