اورنگ آباد: شہر کے قلبی علاقے کرانتی چوک میں واقع کالا چبوترا تاریخی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ کیونکہ یہاں آزادی کے متوالے کئی مجاہدین آزادی کو پھانسی دے دی گئی تھی۔اس تعلق سے اورنگ آباد کی نامی گرامی شخصیت مولانا عبدالقیوم ندوی نے اس تاریخی واقعے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ جب ملک ظالم انگریز حکومت کا غلام تھا، تب اس دور میں ہندوستانی شہریوں میں بغاوت کی فضا بننے لگی تھی۔ سنہ 1857 بھارت کی تاریخی میں ایک اہم دن مانا جاتا ہے، کیونکہ اس سال میں برطانوی حکومت کے خلاف میرٹھ سے بغاوت شروع ہوکر دہلی پہنچی۔ جلیان والا باغ میں مجاہدین آزادی پر گولیاں چلائی گئیں، جس کے بعد ملک بھر میں انگریزوں کے خلاف ایک تحریک شروع ہوگئی۔
اورنگ آباد کا کالا چبوترے پر کئی مجاہدین آزادی کو دی گئی تھی پھانسی - Kala Chabutra of Aurangabad - KALA CHABUTRA OF AURANGABAD
اورنگ آباد شہر کے کرانتی چوک علاقے کا ’’ کالا چبوترا‘‘ 1857 کے شہیدوں کی یادگار ہے۔ اس کالے چبوترے پر انگریزوں نے 13 مجاہدین آزادی کو شہید کیا تھا۔ میونسپل کارپوریشن نے اب اس جگہ پر چبوترے کے ساتھ ساتھ ایک فلک بوس پرچم لگايا ہے، اب یہاں 15 اگست اور 26 جنوری کو ترنگا پرچم لہرایا جاتا ہے۔
Published : Aug 14, 2024, 5:07 PM IST
مولانا نے مزید بتایا کہ اس وقت اورنگ آباد شہر نظام حیدرآباد کے زیر تسلط دکن کا ایک حصہ تھا، اور اس دور میں نظام کا انگریز حکومت کے ساتھ معاہدہ ہونے کی وجہ سے یہ شہر انگریزوں کے زیر اقتدار تو نہیں تھا۔ لیکن ملک بھر میں ہندوستانی شہریوں پر ہورہے مظالم جیسے ان گنت پھانسی کی سزائیں، گولیوں سے بھون دینا اور لا تعداد گرفتاریوں کی وجہ سے 1857 میں اورنگ آباد میں بھی آزادی کی چنگاری بھڑک اٹھی تھی۔ اس دور میں یہاں انگریز حکومت اور نظام حکومت کی مشترکہ فوجی چھاؤنی قام تھی وہاں بغاوت شروع ہوئی۔ مجاہد آزادی میر فدا علی کی قیادت میں جنرل البرٹ پر گولی چلائی گئی، اور ان کی ماتحت سپاہیوں کی ٹکڑی پر حملہ کیا گیا۔ یہ پورا واقعہ جہاں پیش آیا آج اس علاقے کو کرانتی چوک کے نام سے جانا جاتا ہے جو جالنہ روڈ پر واقع ہے۔
اس بغاوت میں گھڑ سوار دستہ پیش پیش تھا اور بغاوت کے بعد انگریز حکومت کے افسران نے ان پر بھی انتہا مظالم ڈھائے اور یہاں سے پورے شہر میں بغاوت پھوٹ پڑی۔ لیکن اس بغاوت کے وقت یہاں ایک شخص نے ایک اونچا چبوترا تعمیر کیا ہوا تھا جہاں اس وقت ہاتھیوں کا کھیل دکھایا جاتا تھا۔ انگریزوں نے آناً فاناً اسی جگہ کو دیکھ کر جو کل 23 مجاہدین آزادی تھے ان میں سے کچھ کو یہاں پھانسی دے دی اور کچھ کو توپ سے اڑا کر شہید کردیا۔ اور ان شہیدوں کی یاد میں اس وقت کی اورنگ آباد مہانگر پالیکا نے اس کرانتی چوک میں ایک بہترین عمارت بھی تعمیر کی ہے، لیکن خبر یہ بھی ہے کہ اورنگ آباد مہانگر پالیکا اب اس کالے چبوترے کا نام تبدیل کرکے مکتی سنگرام رکھی ہے۔ جس پر مولانا عبدالقیوم نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مجاہدین آزادی سے وابستہ جنگ آزادی کی ایک یادگار جسے مکتی سنگرام کا نام دینا مناسب نہیں ہے۔