علی گڑھ:قومی یوم سائنس کے موقع پر نیشنل بورڈ آف ایکریڈیٹیشن (این بی اے) کے چیئرمین اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے سابق چیئرپرسن پروفیسر سہسرابدھے نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) آڈیٹوریم میں تمام سائنس دانوں اور ٹکنالوجی کے ماہرین کو مبارکباد دیتے ہوئے ترقی یافتہ ہندوستان کے تصور کو عملی جامہ پہنانے میں مقامی اختراعات اور بنیادی ٹکنالوجیز کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے تحقیق اور اختراعی ذہنیت کے ساتھ ساتھ کاروباری جذبہ کو فروغ دینے میں این ای پی 2020 کے کردار پر زور دیا۔ اے ایم یو کے بانی سر سید احمد خاں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پروفیسر سہسرا بدھے نے یونیورسٹی کے تکثیری ورثے، سازگار ماحولیات اور علمی کارناموں کی تعریف کی اور واضح کیا کہ اسے اکثر مِنی انڈیا کیوں کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اے ایم یو نے ایل ایل ایم کی نشستوں کو 35 سے بڑھا کر 50 کردیا
انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ضروری نکات کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی، جن میں پائیدار ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ جامع ترقی، رسائی اور مساوات پر زور دیا گیا ہے۔ تعلیم کے سلسلہ میں اختراعی نکات پیش کرتے ہوئے پروفیسر سہسرابدھے نے نصاب میں ہندوستانی قدیم علوم، اینیمیشن، اور مصنوعی ذہانت کو شامل کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے ملازمت کے لیے عملی مہارتوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ذریعہ تعلیم کے طور پر مادری زبان کو اپنانے، پسند پر مبنی کریڈٹ سسٹم اور برج کورسز پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر سہسرا بدھے نے اس کے ساتھ ہی سویم پلس، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون اور جڑواں پروگرام جیسے اقدامات پر گفتگو کی جن کا مقصد طلباء کی لگن، قومی ترقی اور عالمی اشتراک و تعاون کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے ایف پی آر او رجسٹریشن اور اپار، طلباء کی یونیک آئی ڈی، ایک قوم، ایک اسٹوڈنٹ آئی ڈی، ایک ڈاٹا کے نفاذ کا بھی ذکر کیا۔ اپنے صدارتی کلمات میں اے ایم یو کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے این ای پی 2020 کو سراہتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو کی حصولیابیاں این ای پی کے وژن کے مطابق جامع تعلیم فراہم کرنے کے اس کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ یونیورسٹی امتیاز کو فروغ دینے اور اپنے طلباء کو ابھرتے ہوئے تعلیمی منظر نامے میں ترقی کی منازل طے کرنے کی خاطر بااختیار بنانے کے لیے وقف ہے۔
اے ایم یو کے رجسٹرار جناب محمد عمران آئی پی ایس نے کہا کہ یونیورسٹی نے این ای پی 2020 کو نافذ کرنے میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے، جو اس کی تعلیمی سرگرمیوں میں اہم سنگ میل ہے۔ اے ایم یو نے ایک علاحدہ این ای پی سیل اور نیشنل اکیڈمک ڈپازٹری (این اے ڈی) سیل قائم کیا ہے، تاکہ ادارے کے اندر این ای پی -2020 کے اقدامات کو مؤثر طریقہ سے نافذ کیا جاسکے۔ اپنی تعارفی تقریر میں ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کے پرنسپل پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے اے ایم یو کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا اور این ای پی 2020 کے سلسلہ میں یونیورسٹی کے وژن کو واضح کیا۔ ڈین، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی پروفیسر ایم التمش صدیقی نے شکریہ ادا کیا۔ مسٹر آل عمران نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔