اردو

urdu

ETV Bharat / state

لکھنومیں شدید گرمی سے تین افراد ہلاک محکمہ کی جانب سے ہدایت جاری - Heatwave In Lucknow

Heat Wave Alert In Lucknow لکھنو اوراس کے اطراف کے علاقوں میں گرمی میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔لکھنو میں لو کی وجہ سے اب تک اب تک تین لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔اس کے پش نظر محکمہ نے لکھنو سمیت کئی اضلاع میں الرٹ جاری کیا ہے

لکھنومیں شدید گرمی سے تین افراد ہلاک محکمہ کی جانب سے ہدایت جاری
لکھنومیں شدید گرمی سے تین افراد ہلاک محکمہ کی جانب سے ہدایت جاری (etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 28, 2024, 12:25 PM IST

لکھنو:ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنو مسیت مختلف اضلاع میں شدید گرمی کی وجہ سے عام لوگوں کا برا حال ہے۔پروفیسر سید حیدر عباس نے کہا کہ مئی کا مہینہ چل رہا ہے اور گرمی کی اس قدر شدت ہے کہ کئی لوگوں کی جانیں بھی جا چکی ہیں میڈیکل کالج میں کے ایمرجنسی وارڈ میں روزانہ تقریبا 20 سے 25 مریض گرمی کی شدت سے متاثر ہو کر بھرتی ہو رہے ہیں۔

لکھنومیں شدید گرمی سے تین افراد ہلاک محکمہ کی جانب سے ہدایت جاری (etv bharat)

انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں تمام تر انتظامات کر لیے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم عوام سے کہنا چاہتے ہیں کہ جو شدت کی گرمی ہو رہی ہے یہ سب کلائمیٹ چینج کی وجہ سے ہو رہا ہے جس کے لیے ہم تمام شہری ذمہ دار ہیں۔ موسمی تبدیلی ہی کا نتیجہ ہے کہ گلیشیئر پگھل رہا ہے ۔سمندر کے ابی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ۔اس کے علاوہ سورج کی طمازت سیدھے زمین پہ پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے عوام کو چند احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنی چاہیے جس کی وجہ سے وہ ہیٹ اسٹروک جیسے سنگین امراض سے بچ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہیٹ اسٹروک گرمی کی شدت کی وجہ سے سب سے سنگین مرض ہے۔اس کی بنیادی علامت ہے کہ لوگوں کو سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ اب وہ کریں کیا ان کا ذہن و دماغ کام کرنا بند کر دیتا ہے۔گھبراہٹ ہونے لگتی ہے۔ ایسی حالت میں وہ اپنے قریبی کے ہسپتال یا ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔وہاں علاج کروائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچے اور بوڑھوں کو گرمی سے بچنے کی سخت ضرورت ہے چونکہ بچوں کو جو پسینہ نکلتا ہے وہ عام لوگوں سے زیادہ ہوتا ہے اور پسینے کے ذریعے جسم کے تمام تر پانی نکل جاتے ہیں جن کو جسم میں رہنا ضروری ہوتا ہے ایسے میں بچوں کو رسیلے پھل، پانی اور دیگر خورد و نوش پہ خصوصی دھیان دینی چاہیے اور گھروں کے اندر ہی رہنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اج ورلڈ ایمرجنسی میڈیسن ڈے منایا جا رہا ہے۔اس موقع پر انہی موضوعات پر بات ہو رہی ہے کہ موسمی تبدیلی کے اثرات عوام پر کیسے ہو رہے ہیں۔ان کے نتائج کیا سامنے آرہے ہیں۔موسمی تبدیلی کا سب سے بڑا اثر عوام پہ ہو رہا ہے۔ عوام طرح طرح کی بیماریوں سے پریشان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شدید گرمی کے پیش نظر جموں میں الرٹ جاری - heat wave alert in jammu

پروفیسر نے مزید کہا کہ سماج میں جو لوگ بزرگ ہیں۔استما کے مریض ہیں۔ ان لوگوں کو خاص توجہ رکھنی چاہیے کہ دھوپ میں نہ نکلیں۔ محکمہ میں موسمیات نے جو ہدایات دی ہیں۔ اس پر عمل کریں۔ کئی ایسی جگہ سفر نہ کریں جو باعث پریشانی ہو اور راستے میں گرمی کی شدت کی وجہ سے میڈیکل ایمرجنسی کی صورتحال ائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details