اردو

urdu

By UNI (United News of India)

Published : Feb 25, 2024, 2:01 PM IST

Updated : Feb 25, 2024, 6:13 PM IST

ETV Bharat / state

ملک کے سب سے طویل کیبل پر مبنی پل 'سدرشن سیتو' کا افتتاح

Sudarshan Setu launched ریاست گجرات کے اوکھا اور بیت دوارکا کو جوڑنے والے ملک کے سب سے طویل کیبل پر مبنی پل 'سدرشن سیتو' کا وزیر اعظم مودی نے افتتاح کیا۔

cable bridge Sudarshan Setu
cable bridge Sudarshan Setu

ملک کے سب سے طویل کیبل پر مبنی پل 'سدرشن سیتو' کا افتتاح

دوارکہ: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج گجرات کے اوکھا اور بیت دوارکا کو جوڑنے والے تقریباً 980کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے بنائے گئے ملک کے سب سے طویل کیبل پر مبنی پل 'سدرشن سیتو' کا افتتاح کیا۔ یہ تقریباً 2.32 کلومیٹر کا ملک کا سب سے طویل کیبل سے مربوط پل ہے۔ مودی نے’ وکست بھارت، وکست گجرات ‘کے عزم کو پورا کرنے والے اور دیوبھومی دوارکا ضلع سمیت گجرات کی مخصوص پہچان بننے والے اس سدرشن پل کو عام لوگوں کے لئے کھولا۔

اس پل کی تعمیر سے اب عقیدت مندوں کو جزیرہ بیت دوارکا جانے کیلئے کشتی ٹرانسپورٹ پر منحصر ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 980 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ دو اعشاریہ تین دو کلومیٹر طویل مثالی پل دیو بھومی دوارکا کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کا باعث بنے گا۔ کیبل سے تیار اس پل کو سگنیچربرج بھی کہا جاتا ہے۔

سدرشن سیتو کا ذیزائن انفرادیت کا حامل ہے، جس میں شریمد بھگود گیتا کے شلوکوں اور دونوں طرف بھگوان کرشن کی تصاویر سے مزین فٹ پاتھ شامل ہے۔ اس میں فٹ پاتھ کے اوپری حصوں پر سولر پینل بھی نصب ہیں، جو ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرتے ہیں۔ یہ پل آمدورفت میں آسانی پیدا کرے گا اور دوارکا اور بیت دوارکا کے درمیان سفر کرنے والے عقیدت مندوں کے وقت میں نمایاں کمی کا سبب بنے گا۔ پل کی تعمیر سے پہلے، یاتریوں کو بیت دوارکا تک پہنچنے کے لیے کشتیوں کی نقل و حمل پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ یہ مشہور پل دیو بھومی دوارکا کے ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر بھی کام کرے گا۔

مزید پڑھیں:

من کی بات نہیں ہم منی پور کی بات سننا چاہتے ہیں: گیارہ سالہ ماحولیاتی کارکن کا پی ایم مودی کو ٹویٹ

بھارت نے تاریخ رقم کردی، چندریان تھری کی چاند پر کامیاب سافٹ لینڈنگ

اس موقع پر وزیر اعظم کے ساتھ گجرات کے گورنر،آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اور رکن پارلیمنٹ سی آر پاٹل اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ (یو این آئی)

Last Updated : Feb 25, 2024, 6:13 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details