پریاگ راج:ایس پی کے سابق ایم ایل اے عرفان سولنکی کی اپیل پر جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عرفان سولنکی کی اپیل پر ہائی کورٹ نے یوپی حکومت سے دو ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت اب 8 اگست کو ہونی ہے۔
یہ حکم جسٹس راجیو مشرا نے دیا ہے۔ کانپور کی ڈیفنس کالونی کی رہائشی نذیر فاطمہ کے گھر پر قبضہ کرنے کی کوشش میں عرفان سولنکی اور اس کے بھائی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کانپور کی خصوصی عدالت کے ایم پی/ایم ایل اے نے مقدمے کی سماعت کے بعد سماج وادی پارٹی کے سابق ایم ایل اے عرفان سولنکی اور ان کے بھائی رضوان سولنکی سمیت پانچ لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں سات سال قید کی سزا سنائی۔
عرفان سولنکی نے اپنی اپیل میں اس سزا کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپیل پر فیصلہ آنے تک سزا کو روکے رکھنے اور ضمانت پر رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ عرفان سولنکی کے ساتھ اس کیس میں سزا پانے والے ان کے بھائی رضوان سولنکی نے بھی اپیل دائر کی ہے۔ 7 جون 2024 کو کانپور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے کورٹ نے ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی سمیت پانچ لوگوں کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ یہ سزا ججماؤ کی ڈیفنس کالونی میں نذیر فاطمہ نامی خاتون کے گھر کو نذر آتش کرنے کے کیس میں قصور وار ثابت ہونے پر دی گئی۔
اگر عرفان سولنکی کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت ملتی ہے اور عدالت ان کی سزا پر روک لگاتی ہے تو ان کی یوپی اسمبلی کی رکنیت بحال ہو جائے گی۔ اسمبلی کی رکنیت بحال ہونے کی صورت میں اس نشست پر ضمنی انتخاب نہیں ہوگا۔ عرفان سولنکی کے ساتھ ان کے بھائی رضوان سولنکی نے بھی درخواست دائر کی تھی۔ عرفان سولنکی اس وقت یوپی کی مہاراج گنج جیل میں بند ہیں۔