حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر رات کے اوقات میں تنہا سفر کرنے والی خواتین کے لئے "مفت سواری کی خدمت" کے بارے میں پھیلائی جارہی معلومات کو گمراہ کن قرار دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حیدرآباد سٹی پولیس کے آفیشل ہینڈل پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ "یہ درست نہیں ہے، ہمیشہ شیئر کرنے سے پہلے معتبر ذرائع سے حقائق کی تصدیق کریں۔ غلط معلومات پھیلانے سے غیر ضروری گھبراہٹ اور الجھن پیدا ہو سکتی ہے۔"
یہ وضاحت سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے پیغامات کے بعد سامنے آئی کہ سٹی پولیس نے مفت سفری اسکیم شروع کی ہے۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک خاتون، جو اکیلی ہے اور رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان گھر جانے کے لیے گاڑی نہیں پا رہی ہے تو پولیس ہیلپ لائن نمبرز (1091 اور 78370185555) پر رابطہ کر کے گاڑی کی درخواست کر سکتے ہیں۔ مزید دعویٰ کیا گیا کہ یہ سروس 24X7 کام کرے گی۔
سوشل میڈیا پوسٹس میں دعوی کیا گیا تھا کہ"کنٹرول روم کی گاڑی یا قریب ترین پی سی آر گاڑی/ایس ایچ او کی گاڑی اسے بحفاظت اس کی منزل تک لے جائے گی۔ یہ مفت میں کیا جائے گا۔ اس پیغام کو ہر اس شخص تک پہنچائیں جو آپ جانتے ہیں۔ اپنی بیوی، بیٹیوں، بہنوں، ماؤں کو نمبر بھیجیں، دوستوں، اور وہ تمام خواتین جنہیں آپ جانتے ہیں ان سے کہو کہ وہ اسے محفوظ کر لیں۔
چونکہ سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ بڑے پیمانے پر پھیلایا گیا تھا، سٹی پولیس نے اسے گمراہ کن قرار دیتے ہوئے آن لائن اس پر ردعمل ظاہر کیا۔ پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے پیغامات پر یقین نہ کریں اور شئیر کرنے سے پہلے معتبر ذرائع سے حقائق کی تصدیق کریں۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ غلط معلومات نہ پھیلائیں کیونکہ اس سے غیر ضروری گھبراہٹ اور الجھن پیدا ہوسکتی ہے۔
حیدرآباد میں سوشل میڈیا پر یہ پوسٹس ایک ایسے وقت میں وائرل ہورہے ہیں جب کولکتہ کے ایک ہسپتال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ وحشیانہ عصمت دری اور قتل کے بعد خواتین کی حفاظت پر ملک گیر بحث اور تشویش ہے۔