وجئے واڑہ: آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع کے ایس آر گڈلاواللیرو انجینئرنگ کالج میں جمعرات 29 اگست کو گرلز ہاسٹل کے واش روم میں ایک خفیہ کیمرہ ملنے کے بعد زبردست احتجاج شروع ہوا۔ آر جی کار ہسپتال کے مظاہرین کے انہی مطالبات کی بازگشت کرتے ہوئے، کئی طالبات کو 'ہمیں انصاف چاہیے' کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا، اور حکام سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ریاستی حکومت نے اس معاملے میں وجے نام کے ایک طالب علم کو گرفتار کیا ہے، جو اسی کالج میں انجینئرنگ کے آخری سال کا طالب علم ہے۔ پولیس کو اس کا لیپ ٹاپ ضبط کرنے کے بعد تقریباً 300 فحش ویڈیوز ملی ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس نے یہ ویڈیوز غیر قانونی طور پر دوسرے طلبہ کو فروخت کی ہیں۔
غور طلب ہے کہ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب جمعرات کی شام طالبات کے ایک گروپ کو ان کے واش روم میں ایک خفیہ کیمرہ ملا۔ رپورٹ کے مطابق طلبہ نے ایک احتجاج کا اہتمام کیا جو شام 7 بجے کے قریب شروع ہوا اور جمعہ کی صبح تک جاری رہا اور ہمیں انصاف چاہیے کے نعرے پورے کیمپس میں گونجنے لگے، اس معاملے میں لڑکیوں نے جواب اور احتساب کا مطالبہ کیا۔
معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے اور پولیس اس بات کا سراغ لگا رہی ہے کہ کیا کوئی اور طالب علم یا باہر کا شخص کیمرہ لگانے اور ویڈیوز تقسیم کرنے میں ملوث ہے۔ واقعہ کی اطلاع کے بعد سے کئی طالبات واش روم استعمال کرنے سے گریز کر رہی ہیں اور متعدد طالبات نے پورے علاقے سے بچنے کا فیصلہ کیا ہے۔