روڑکی (اتراکھنڈ): ہر سال کی طرح اس سال بھی پیران کلیر میں حضرت مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کے سالانہ عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی معززین کا 81 رکنی گروپ روڑکی پہنچ گیا ہے۔ پاکستانی گروپ امرتسر دہرادون ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچا ہے، جہاں سے انتظامی حکام یاتریوں کو بسوں میں لے کر پیران کلیر پہنچے، تمام زائرین کے قیام کے لیے صابری گیسٹ ہاؤس میں انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر سال پاکستانی زائرین پیران کلیر میں منعقدہ عرس میں شرکت کے لیے آتے ہیں۔
پاکستان سے زائرین کا ایک گروپ ہندوستان پہنچا:
پاکستان سے 81 زائرین کا ایک گروپ حضرت صابر صاحب کے 756ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے انتظامی اور پولیس کی حفاظت میں کلیر پہنچ گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہر سال پاکستان سے حضرت مخدوم علی احمد صابری کے زائرین کلیر آتے ہیں۔ یہ سلسلہ آزادی کے بعد سے منظم طریقے سے جاری ہے، پاکستانی زائرین پہلے پاک پتن میں بابا فرید گنج شکر کی درگاہ پر جاتے ہیں اور پھر کلیر کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔
امرتسر دہرادون ایکسپریس ٹرین پہنچے پاکستانی زائرین:
پاکستانی زائرین صرف امرتسر دہرادون ایکسپریس ٹرین سے روڑکی پہنچتے ہیں جو ملک کی تقسیم سے پہلے چل رہی تھی۔ یہ گروپ تقریباً ایک ہفتہ تک کلیر میں قیام کرے گا۔ ساتھ ہی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی زائرین کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ انٹیلی جنس سے لے کر پولیس انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔
اس موقع پر ایس پی دیہات سوپن کشور سنگھ نے کہا کہ اس بار 81 پاکستانی زائرین کلیر عرس میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔ ان کے ساتھ سفارتخانے کے دو اہلکار بھی شامل تھے جنہیں چیکنگ کے بعد بسوں میں بٹھا کر پیران کلیر میں واقع صابری گیسٹ ہاؤس روانہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ یہاں تقریباً ایک ہفتہ قیام کریں گے اور 19 ستمبر کو اپنے وطن روانہ ہوں گے۔ جس کے لیے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔