گیا: پارٹی بننے سے قبل ہی جن سوراج میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی ہے، حالانکہ معاملے کو پرشانت کشور نے پرسکون کردیا ہے اور ناراض رہنماء کو منانے میں کامیاب ہوئے ہیں، لیکن یہ معاملہ کب تک پرسکون رہتا ہے وہ آئندہ آنے والے دنوں میں دیکھے گا۔ دراصل جن سورج کے بانی رکن اویس عنبر نے جن سوراج مہم سے استعفیٰ پیش کردیا تھا، اویس عنبر پرشانت کشور کی مہم کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور پارٹی بنانے میں بھی انکی اہم حصے داری ہے تاہم انہوں نے گزشتہ روز جن سوراج سے استعفی پیش کردیا تھا، لیکن اب خود اویس عنبر نے اپنے استعفیٰ کے معاملے پر وضاحت پیش کی ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا جن سورج کو چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ابھی وہ پارٹی بنانے کے کاموں پوری دلجمعی اور محنت کے ساتھ مصروف ہیں۔ انہوں نے اپنے استعفی کے معاملے پر کہا کہ جی ہاں کچھ غلط فہمی تھی جس سے وہ ناراض تھے لیکن اب جن سورج کے بانی پرشانت کشور نے اس غلط فہمی کو دور کردیا ہے، پرشانت کشور نے بات کی اور سب کچھ واضح ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ پرشانت کشور نے مجھے اسمبلی کی بڑی ذمہ داری سونپی ہے اور کہا ہے کہ بیلا گنج گیا میں ضمنی انتخاب ہونے والا ہے اور وہاں سے ایک مسلم امیدوار کھڑا ہوگا۔ پارٹی میں کسی قسم کی کوئی غلط فہمی نہیں ہے کہ امیدوار کا فیصلہ کون کرے گا، فیصلہ کرنا ہائی کمان کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے بات کرنے کے بعد یہ تنازع ختم ہو گیا ہے اور وہ اسی محنت کے ساتھ پارٹی کے کاموں میں مصروف ہیں۔