نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی کے طلباء کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر اس کی اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں جمعہ کو بحث ہونے والی ہے۔ اس اقدام کی اساتذہ کی تنظیم نے سخت تنقید کی ہے۔ قانون کی فیکلٹی نے دہلی یونیورسٹی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے سے اپنے پہلے اور تیسرے سال کے طلباء کو 'منو اسمرتی' پڑھانے کے لیے نصاب پر نظر ثانی کرنے کی منظوری مانگی ہے۔ قانون کے پرچے کے نصاب میں تبدیلیاں ایل ایل بی کے پہلے اور چھٹے سمسٹر سے متعلق ہیں۔
ڈی یو کونسل میں ایل ایل بی میں منوسمرتی کو متعارف کرانے کی تجویز پر بحث ہوگی، اساتذہ کی تنظیم کی مخالفت - Manusmriti in LLB
دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کا اجلاس 12 جولائی کو منعقد ہوگا جس میں ایل ایل بی کے طلبہ کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر بحث ہوگی۔ جبکہ سوشل ڈیموکریٹک ٹیچرس فرنٹ نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔
By PTI
Published : Jul 11, 2024, 5:10 PM IST
نظرثانی کے مطابق منوسمرتی پر دو ریڈنگز کو طلبہ کے لیے متعارف کرائے جانے کی تجویز ہے۔ میٹنگ کے منٹس کے مطابق نظرثانی کی تجویز کے فیصلے کو 24 جون کو فیکلٹی کی کورس کمیٹی کے اجلاس میں اس کی ڈین انجو ولی ٹِکو کی سربراہی میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ اس اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے بائیں بازو کی حمایت یافتہ سوشل ڈیموکریٹک ٹیچرس فرنٹ نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر یوگیش سنگھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ مخطوطہ خواتین اور پسماندہ برادریوں کے حقوق کے تئیں ایک "رجعت پسند" نقطہ نظر کی تشہیر کرتا ہے اور یہ قانون اور "ترقی پسند تعلیمی نظام"کے خلاف ہے۔
ایس ڈی ٹی ایف کے جنرل سکریٹری ایس ایس باروال اور چیئرپرسن ایس کے ساگر نے کہا کہ طلبہ کو منوسمرتی کو بطور تجویز پڑھنا "انتہائی قابل اعتراض ہے کیونکہ یہ متن ہندوستان میں خواتین اور پسماندہ طبقات کی ترقی اور تعلیم کے خلاف ہے"۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ "منوسمرتی کے کئی حصوں میں خواتین کی تعلیم اور مساوی حقوق کی مخالفت کی گئی ہے۔ منوسمرتی کے کسی بھی حصے یا حصے کا تعارف ہمارے آئین کے بنیادی ڈھانچے اور ہندوستانی آئین کے اصولوں کے خلاف ہے۔" ایس ڈی ٹی ایف نے مطالبہ کیا کہ اس تجویز کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور اسے 12 جولائی کو ہونے والے اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں منظور نہ کیا جائے۔