لکھنؤ: پنت نگر، عادل نگر اور ابرار نگر میں ککریل نالے سے 30 میٹر کے فاصلے تک بنی عمارتوں کو منہدم کیا جائے گا۔ اس دائرے میں ہزاروں گھر آرہے ہیں جن کے مکینوں کو بے گھر ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ اس کے حوالے سے انتظامیہ کی کارروائی پانچ اگست کے بعد شروع ہوگی۔ لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی، محکمہ تعمیرات عامہ، محکمہ آبپاشی، پولیس اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ ٹیم نے پیر کو مشترکہ سروے شروع کر دیا ہے۔ اس معاملے پر مقامی لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ککریل نالے کے دونوں جانب 30 میٹر تک جو بھی عمارتیں ہیں، انہیں گرا دیا جائے گا۔ اس سے پہلے لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اکبر نگر میں تقریباً 1800 عمارتوں کو منہدم کر چکی ہے۔ لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے یہاں ملبہ ہٹانے کا ٹھیکہ تقریباً 60 لاکھ روپے میں دیا ہے۔ یہ ملبہ اگلے 15 دنوں میں ہٹا دیا جائے گا۔
لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر اندرامنی ترپاٹھی نے کہا کہ بخشی کا تالاب کے گاؤں استی کے دونوں طرف 30 میٹر کے دائرے میں موجود مکانات کو گرا دیا جائے گا جہاں سے ککریل ندی نکلتی ہے۔ اس کے حوالے سے اب محکموں کا مشترکہ سروے شروع کر دیا گیا ہے۔ ککریل نالے کو بحال کرنے کے لیے یہاں غیر قانونی تعمیرات کو گرانا ہوگا۔ اس سلسلے میں ہائی کورٹ نے بھی حکم دیا ہے۔