اردو

urdu

ETV Bharat / state

پروفیسر سیمیں حسن کی یاد میں تعزیتی جلسہ منعقد - Memory of Prof Seemin Hasan - MEMORY OF PROF SEEMIN HASAN

Condolence Meeting of Prof. Seemin Hasan علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انگریزی کے اساتذہ، طلباء اور عملے کے اراکین نے شعبہ کی سینئر فیکلٹی ممبر پروفیسر سیمین حسن کے انتقال پرایک تعزیتی جلسہ میں رنج و غم کا اظہار کیا۔ان کا گزشتہ 23 مئی کو انتقال ہوگیا تھا۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 31, 2024, 10:42 PM IST

علیگڑھ: پروفیسر حسن سال 1984 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انگریزی میں لیکچرر مقرر ہوئی تھیں۔ 1997 میں ریڈر اور 2005 میں پروفیسر بنیں۔ 2015 سے 2018 تک وہ شعبہ انگریزی کی سربراہ رہیں۔ انھوں نے اپنی انڈرگریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، اور پی ایچ ڈی کی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پوری کی۔ اس سے قبل کی تعلیم انھوں نے لوریٹو کانونٹ، لکھنؤ میں حاصل کی تھی۔

تعزیتی پیغام پڑھتے ہوئے صدر شعبہ پروفیسر شاہینہ ترنم نے کہا کہ پروفیسر حسن اپنے انداز تدریس اور شفقت بھرے اطوار کے لئے جانی جاتی تھیں۔ ایک اسکالر کے طور پر انھوں نے اپنی تحقیق کے ذریعے گرانقدر خدمات انجام دیں، خاص طور پر جان کیٹس کی شاعری کے ساتھ ساتھ ٹرانسلیشن اسٹڈیز اور مابعد نوآبادیاتی مطالعہ کے موضوعات پر انھوں نے کافی لکھا۔ ان کا پی ایچ ڈی کا مقالہ کیٹس کی شاعری پر مبنی تھا اور انھوں نے قومی و بین الاقوامی جرائد میں متعدد مضامین اور تحقیقی مقالے شائع کئے جو ان کے علمی امتیاز کا ثبوت ہیں۔

چار دہائیوں پر محیط ان کے شاندار کریئر پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر ترنم نے کہا کہ پروفیسر سیمین حسن نے ادب کے میدان کے ساتھ ساتھ اے ایم یو میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ اے ایم یو میں درس و تدریس کے علاوہ، انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی گزٹ کی ایڈیٹر اور پبلی کیشنز ڈویژن کی ممبر انچارج کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ بیگم سلطان جہاں ہال کی تین مرتبہ پرووسٹ رہیں۔انھوں نے نیو ہال فار گرلز کی پرووسٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ہمارے دعائیں اس مشکل وقت میں اس کے اہل خانہ اور اعزاء و اقرباء کے ساتھ ہیں۔

اس موقع پر پروفیسر رضوان خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اپنی خرابی صحت کے باوجود پروفیسر سیمیں حسن ہر طرح کے حالات میں کام کرنے کا ہنر رکھتی تھیں۔ پروفیسر ثمینہ خان نے پروفیسر سیمیں حسن کے ساتھ اپنے گہرے تعلقات کے بارے میں گفتگو کی۔ پروفیسر سمیع رفیق نے ہاسٹل کے دنوں سے ان کے ساتھ اپنی وابستگی کا ذکر کیا اور کہاکہ ایک سینئر کے طور پر وہ ان کے ساتھ ہمیشہ گرمجوشی اور مہربانی کا رویہ اپناتی تھیں۔

پروفیسر عاصم صدیقی نے کہاکہ پروفیسر سیمیں حسن وقت کی پابندی، اخلاقیات اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتی تھیں۔ پروفیسر حسن نے اپنی بیماری کے دوران شعبہ سے کبھی کسی رعایت کا مطالبہ نہیں کیا جو کہ ایک نادر اور مثالی پیشہ ورانہ طرز عمل ہے۔ انہوں نے دی علی گڑھ جرنل آف انگلش اسٹڈیز کے ایڈیٹوریل بورڈ کے رکن کے طور پر بھی پروفیسر حسن کے کردار پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر عائشہ منیرہ رشید نے بتایا کہ کس طرح پروفیسر حسن نے انہیں ایک خاتون کے طور پر دلیری اور بہادری کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی۔

پروفیسر حسن کے بیٹے ڈاکٹر سیف حسن جو کہ امریکہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، انھوں نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ ان کے چھوٹے بیٹے مسٹر شبیہ حسن اس موقع پر موجود تھے۔ تعزیتی جلسہ میں پروفیسر عارف نذیر، ڈین فیکلٹی آف آرٹس، پروفیسر ٹی این ستھیسن اور ڈاکٹر سدھارتھ چکرورتی نے بھی اپنے تعزیتی تاثرات پیش کئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details