لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار ہر الیکشن میں تیسرے نمبر پر رہتے ہیں۔ پچھلے کئی انتخابات میں بی ایس پی کے زیادہ امیدوار دوسرے نمبر پر نہیں آئے ہیں۔ ضمنی انتخابات میں مایاوتی نے بڑے بڑے دعوؤں کے ساتھ اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن نتیجہ ہر بار کی طرح رہا۔
لوک سبھا، پھر اسمبلی اور اب ضمنی انتخابات میں بی ایس پی ختم ہوتی جا رہی ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کو اس ضمنی انتخاب میں ایک سیٹ بھی نہیں ملی اور اس کے ووٹ فیصد میں بھی کمی آئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ضمنی انتخابات میں بی ایس پی امیدوار کو جو ووٹ ملے وہ ان کے اپنے زور پر تھے۔ بی ایس پی کی اعلیٰ قیادت سے زیادہ مدد نہیں ملی۔ انہیں پارٹی نے ٹکٹ دیا اور میدان میں تنہا چھوڑ دیا گیا۔
بی ایس پی سپریمو سمیت بڑے لیڈروں نے فاصلہ رکھا:
بہوجن سماج پارٹی نے نو اسمبلی سیٹوں پر امیدواروں کے حق میں ماحول بنانے کے لیے 40 اسٹار پرچارکوں کو بھی میدان میں اتارا تھا، لیکن زیادہ تر اسٹار پرچارک پارٹی امیدواروں کے حق میں ریلی یا جلسہ کرنے تک نہیں آئے۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی خود کسی ایک امیدوار کے لیے بھی ریلی یا جلسہ کرنے نہیں گئیں۔ پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور جانشین آکاش آنند نے بھی اتر پردیش میں ہونے والے اس انتخاب سے دوری بنائے رکھی۔ بڑے لیڈروں کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے پارٹی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
'سیف ہاؤس' سے باہر نہ نکلنے کے نتائج:
سیاسی ماہرین مایاوتی کو بی ایس پی کے مسلسل الیکشن ہارنے اور تیسرے نمبر پر رہنے کی وجہ مانتے ہیں۔ بی ایس پی کے کارکنان اور ووٹروں نے بھی یہ کہنا شروع کر دیا ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مایاوتی کی خواہش پارٹی کے لیے بہت زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔ مایاوتی بی ایس پی میں کسی کو آگے نہیں بڑھنے دیتی، وہ تمام حقوق اپنے پاس رکھتی ہیں۔ مایاوتی کے علاوہ بی ایس پی میں کوئی دوسرا چہرہ ایسا نہیں ہے جو عوام میں مقبول ہو اور ان کی خوشی اور غم میں ان کے ساتھ کھڑا ہو۔ بی ایس پی سپریمو بھی کبھی کبھی صرف انتخابات کے دوران سامنے آتی ہیں۔ باقی دنوں میں وہ اپنے بنائے ہوئے 'سیف ہاؤس' میں رہتی ہے۔ مایاوتی نے ضمنی انتخابات میں ایک بھی انتخابی جلسہ نہیں کیا۔ یہی نہیں بھتیجے آکاش آنند کو بھی میدان میں نہیں اتارا گیا۔
سیاسی ماہرین کے مطابق مایاوتی یا بی ایس پی کا کوئی بڑا لیڈر زمینی سطح پر دلت برادری کا کوئی مسئلہ کبھی نہیں اٹھاتا ہے۔ ریاست کے کسی بھی حصے میں دلت برادری یا کسی اور کے خلاف کوئی واقعہ یا حادثہ ہو تو مایاوتی کبھی نہیں جاتیں۔ اس کے علاوہ وہ کبھی کسی معاملے پر ریلیاں یا احتجاج نہیں کرتیں۔ کبھی کبھی وہ اپنے رہائش گاہ کے دفتر میں ہی کچھ لوگوں سے ملتی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے پچھلے کچھ دنوں سے ایکس پوسٹس پر تبصرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں آکاش آنند کارکنوں میں کچھ جگہ بنانے میں کامیاب رہے لیکن ان کی بوا نے انہیں بیک فٹ پر کھڑا کر دیا۔ جس کی وجہ سے بی ایس پی مسلسل نیچے جا رہی ہے۔