بنگلورو (کرناٹک): میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم یو ڈی اے) اور والمیکی شیڈول ٹرائب ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں مبینہ گھوٹالے پر کرناٹک میں بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے ہیں۔ اس مبینہ گھوٹالے کی مخالفت میں بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کے ایم ایل ایز نے اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے اندر رات بھر ہنگامہ کیا۔ ان لوگوں نے اسمبلی کے اندر ہی سوکر اور بھجن گاکر احتجاج کیا۔
میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم یو ڈی اے) کے مبینہ گھوٹالے میں وزیر اعلیٰ سدارامیا کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے، اپوزیشن پارٹی نے اسمبلی اور قانون ساز کونسل دونوں ایوانوں کے اندر رات بھر احتجاج کیا۔ بی جے پی نے اس معاملے کو لے کر بحث کا مطالبہ کیا، لیکن اسپیکر نے اس کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس پی این ڈیسائی کی قیادت میں ایک رکنی کمیشن بنایا ہے۔ اس لیے یہاں پر بحث کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
احتجاج کی وجہ کیا ہے؟
بی جے پی کے ارکان نے بدھ کو ایوان میں میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم یو ڈی اے) کے مبینہ اسکام پر بحث کی اجازت دینے کی تحریک پیش کی۔ لیکن اسپیکر نے اسے مسترد کر دیا۔ اس سے ناراض اپوزیشن ارکان ایوان کے ویل میں آگئے اور ریاستی حکومت اور اسپیکر کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔ اس کے بعد اسپیکر نے کارروائی ملتوی کر دی۔ اس بات پر بی جے پی ایم ایل اے نے رات بھر ایوان میں ہی خوب ہنگامہ کیا۔