علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ اردو کے پروفیسر و اردو کے معروف محقق اور نقاد ضیاالرحمن صدیقی نے اپنی تازہ ترین تصنیف سے متعلق بتایا کہ "ارمغان تحقیق (علمی و تحقیق مضامین)" کا رسم اجراء آج قائم مقام وائس چانسلر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پروفیسر گلریز کے بدست وائس چانسلر دفتر میں عمل میں آیا۔ اس موقعے پر ڈائریکٹر قرآنک اسٹیڈیز پروفیسر عبدالرحمن قدوائی، معروف فکشن نگار پروفیسر طارق چھتاری، جدید ہندوستانی زبانوں کا مرکزی ادارہ کے چیرمین پروفیسر مشتاق احمد زرگر، پروفیسر سید سراج الدین اجملی اور ایم آئی ایل مراٹھی سیکشن کے پروفیسر طاہر ایچ پٹھان نے بھی شرکت کی۔
پروفیسر ضیاالرحمن صدیقی کی اس سے قبل بیس کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ اس میں اردو ادب کی تاریخ، اردو ہندی ڈکشنری اور رسکن بونڈ کی کہانیوں کا ترجمہ، انگریزی تصانیف Freedom Movement and Urdu Prose وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اے ایم یو شعبہ اردو کی ریسرچ اسکالر عالیہ ناہید نے بتایا 'ارمغان تحقیق' پروفیسر ضیاالرحمن صدیقی کی تازہ تصنیف ہے۔ اس تصنیف میں کل اکیس مضامین شامل ہیں۔ ہر مضمون اپنا ایک امتیازی رنگ لیے ہوئے ہے۔ جیسے مضمون حسرت موہانی کی شاعری میں کرشن کا تصور اپنی نوعیت کا نیا مضمون ہے۔
اس کے علاوہ گاندھی جی ایک مصلح قوم، لوک گیتوں کی حکائی روایت، جلیاں والا باغ پر اردو اداریے، تحریک آزادی اور اردو افسانہ، سرسید کا خط گراہم کے نام، تزک بابری ایک تاریخی جائزہ، دنیا کا سب سے بڑا الفی قرآن مجید اور نظیر کے کلام میں مقامی رنگ فکر و فلسفہ کے حوالے سے وغیرہ مضامین علمی تحقیقی اور تاریخی و تنقیدی نوعیت کے مضامین ہیں۔