علیگڑھ : یو جی سی, مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر (MMTTC) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں کام کرنے والے ڈیلی ویجر 15 ملازمین کو یونیورسٹی انتظامیہ نے تنخواہ دینے کے لیے بجٹ نہ ہونے کے سبب انتظامیہ نے ڈائریکٹر کی سفارش پر باہر کا راستہ دکھایا ہے جس کے خلاف آج غیر تدریسی ملازمین نے یونیورسٹی باب سید پر زبردست احتجاج کیا اور پھر انتظامیہ بلاک پر یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کے نام پانچ نکاتی میمورنڈم دیا۔
ملازمین کا احتجاج, وائس چانسلر کے نام پراکٹر کو میمورنڈم دیا (ETV Bharat) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا تین ہزار ڈیلی ویجر ملازمین ہیں جن کو ملازمت کے لئے ہر سال ایکسٹینشن ملتا ہے, ان تمام ملازمین کو ہر سال ایکسٹینشن کے ساتھ انتظامیہ سے امید ہوتی ہے کہ وہ ان کو تنخواہ میں اضافہ کریں اور ان کی ملازمت کو پرمانینٹ کریں لیکن ان میں سے 15 ملازمین کا ایکسٹینشن ہونے کے باوجود بھی انتظامیہ نے ان کو ملازمت سے ہٹا دیا ہے۔احتجاج میں شامل ملازمین نے بتایا پانچ نکاتی میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دیا ہے اور اگر وائس چانسلر نے ہمارے مطالبات کو 72 گھنٹے کے اندر پورا نہیں کیا تو ملازمین احتجاج, دھرنا اور ضرورت پڑنے پر بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔
ملازمین کا احتجاج, وائس چانسلر کے نام پراکٹر کو میمورنڈم دیا (ETV Bharat) پانچ نکاتی میمورنڈم۔۱۔ ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے۔۲۔ نکالے گئے 15 ملازمین کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔۳۔ ٹیمپرری ملازمین کو ملنے والی میڈیکل سہولیات ایک فدر کے بجائے سبھی فیملی ممبرز کو دی جائے۔۴۔ ڈیلی ویجر ملازمین کی سینیارٹی لیست کو اپنایا جائے جب تک نئی پالیسی نہیں آتی۔۵۔ کیمپس میں ہوئی فائرنگ میں ندیم کی موت ہو گئی تھی اس لئے اس کے خاندان کے کسی ایک شخص نو نوکری دی جائے۔نوکری سے نکالے گئے طارق علی نے بتایا کہ سب سے پہلے یو جی سی, مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر (MMTTC) اے ایم یو کی ڈائرکٹر کے عہدے پر فائزہ عباسی کو ہی استعفی دے دینا چاہیے کیونکہ کہ وہ پروفیسر نہیں ہے باوجود اس کے وہ ڈائرکٹر کی عہدے پر فائز ہیں اور وہ ہمارے ایکسٹینشن کی مدد مکمل ہونے سے قبل بنا کسی نوٹس جاری کئے کیسے نکال سکتی ہے۔واضح رہے نکالے گئے ملازمین میں سے زیادہ طر ملازمین ایسے بھی ہیں جو گزشتہ تقریبا 10 سے 15 سالوں سے ملازمت کر رہے ہیں حالانکہ ان ملازمین کا 31 مارچ 2025 تک کا ایکسٹینشن آرڈر بھی ان کے پاس موجود ہے باوجود اس کے انتظامیہ نے ان کو 9 مہینے قبل ہی نوکری سے ہٹا دیا ہے۔