نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت کی جانب سے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ کی تحویل میں بھیجے جانے کے ایک دن بعد عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر آتشی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے اکاؤنٹ میں منی ٹریل پایا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور ای ڈی کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو 'گرفتار' کرنے کا چیلنج دیا۔یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ آج تک کسی بھی عام آدمی پارٹی کے کسی بھی رہنما سے کوئی منی ٹریل منسلک نہیں پایا گیا ہے۔
آتشی نے کہا کہ "دہلی کے نام نہاد ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں، سی بی آئی اور ای ڈی کی تحقیقات پچھلے دو سالوں سے چل رہی ہیں، ان دو سالوں میں ایک سوال بار بار اٹھ رہا ہے کہ منی ٹریل کہاں ہے؟ پیسہ کہاں گیا؟ پارٹی کے کسی لیڈر، وزیر یا کارکن سے جرم کی کوئی رقم برآمد نہیں ہوئی"۔ انہوں نے مزید کہا کہ اروند کیجریوال کو ایک شخص (شرد چندر ریڈی) کی بات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔
"اروند کیجریوال کو دو دن پہلے اسی معاملے میں صرف ایک شخص - شرد چندر ریڈی کے بیان کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ اروبندو فارما کے مالک ہیں... انھیں پوچھ گچھ کے لیے 9 نومبر 2022 کو طلب کیا گیا تھا۔" شرد چندر ریڈی نے واضح طور پر کہا کہ انہوں نے اروند کیجریوال سے نہ کبھی ملاقات کی اور نہ ہی ان سے بات کی اور نہ ہی ان کا عام آدمی پارٹی سے کوئی تعلق ہے۔یہ کہتے ہی انہیں ای ڈی نے اگلے ہی دن گرفتار کر لیا۔کئی مہینوں تک جیل میں رہنے کے بعد انہوں نے اپنا بیان بدل دیا۔ انہوں نے اروند کیجریوال سے ملاقات کی اور ایکسائز پالیسی کے معاملے پر ان سے بات کی۔ یہ کہتے ہی انہیں ضمانت مل گئی۔ لیکن پیسہ کہاں ہے؟ منی ٹریل کہاں ہے؟"۔