حیدرآباد: پیرس اولمپکس کے چھٹے روز بھارت کے اسٹار شوٹر سوپنل کسالے نے 50 میٹر ایئر رائفل تھری پوزیشنز کے انفرادی مقابلے میں کانسے کا تمغہ جیت کر ملک کو تیسرا میڈل دلایا ہے۔ اس تاریخی کامیاب کی ساتھ سوپنل کسالے اولمپک میں تمغہ جیتنے والے بھارت کے ساتویں شوٹر اور 50 میٹر رائفل تھری پوزیشن کے انفرادی مقابلے میں تمغہ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
اس سے قبل پیرس اولمپکس میں منو بھاکر نے خواتین کے انفرادی دس میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ جس کے بعد وہ اولمپکس میں شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون بن گئیں۔ اس کے علاوہ منو-سربجوت کی جوڑی نے دس میٹر ایئر پسٹل کے مکسڈ ٹیم میں بھی کانسے کا تمغہ جیت کر بھارت کو دوسرا میڈل دلایا تھا۔
سوپنل کسالے کی کہانی مہندر سنگھ دھونی جیسی
شوٹنگ کانسے کا تمغہ جیتنے والے سوپنل کسالے کی کہانی کرکٹر مہندر سنگھ دھونی سے ملتی جلتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان ہی کی طرح سوپنل بھی اپنے کیریئر کے آغاز میں ریلوے میں بطور ٹکٹ کلکٹر کام کرتا تھا۔ سوپنل سنٹرل ریلوے میں 2015 سے کام کر رہے ہیں، جبکہ اس کے والد اور بھائی ڈسٹرکٹ اسکول میں استاد ہیں اور ماں گاؤں کی سرپنچ ہے۔
ایک انٹرویو میں سوپنل نے کہا کہ مجھے شوٹنگ پسند ہے اس لیے مجھے اس میدان میں کافی خوش ملتی ہے۔ میں شوٹنگ میں کسی خاص کھلاڑی کو فالو نہیں کرتا، لیکن دیگر کھیلوں میں دھونی میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ کیونکہ میں اپنے کھیل میں پرسکون رہنا چاہتا ہوں اور دھونی میدان میں ہمیشہ پرسکون رہتے ہیں۔ وہ بھی ایک مرتبہ ٹی سی تھے اور میں بھی تھا۔
سوپنل کی ماں سرپنچ اور باپ ٹیچر
مہاراشٹر کے کولہاپور میں فٹبال کے کھیل کا کافی زیادہ رجحان ہے لیکن رادھا نگری تعلقہ کے کمبل واڑی سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سوپنل کسالے اس سے مستثنیٰ تھے، کیونکہ انھوں نے شوٹنگ کی فیلڈ کا اپنایا تھا۔
سوپنل کے والد سریش کسالے ایک ضلع پریشد اسکول میں پرنسپل کے طور پر کام کرتے ہیں جبکہ ماں گاؤں کی سرپنچ ہے۔ سوپنل کا ایک چھوٹا بھائی سورج بھی ہے جو اسپورٹس ٹیچر ہے۔ سوپنل کے اہل خانہ میں تعلیم حاصل کرنے کا رجحان ہے کیونکہ ان کے والد ایک ٹیچر تھے۔
سوپنل کی تعلیم
سوپنل کی ابتدائی تعلیم رادھا نگری تعلقہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں کمبل واڑی کے ضلع پریشد اسکول میں ہوئی۔ اس کے بعد ان کی ثانوی تعلیم بھوگاوتی پبلک اسکول میں ہوئی اور اسی وقت وہ کھیلوں میں دلچسپی بھی لینے لگے، انھوں نے سانگلی میں تربیت کے لیے ایک پونے کے بالی واڑی اسپورٹس کمپلیکس میں داخلہ لیا۔ جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی مزید تعلیم کا حصول سانگلی سے مکمل کیا۔
ابھینو بندرا کو دیکھنے لیے 12ویں کا امتحان چھوڑ دیا
گھر میں شوٹنگ کے کھیل سے کسی کا بھی کوئی تعلق نہ ہونے کے باوجود سوپنل کو اس کھیل میں دلچسپی پیدا ہوئی اور اسی وجہ سے انھوں نے نویں سال میں ہی مزید تربیت کے لیے ناسک چلے گئے۔ اس وقت ان کی عمر صرف 15 سے 16 سال تھی۔ یہاں تربیت کے بعد 10ویں جماعت مکمل کی اور وہ صبح و شام وہاں پریکٹس کرتے تھے اور دوپہر کو اسکول جایا کرتے تھے۔ سوپنل نے 2008 کے اولمپکس میں ابھینو بندرا کو کھیلتے ہوئے دیکھنے کے لیے 12ویں کے امتحان کو چھوڑ دیا تھا۔
شوٹنگ میں سوپنل کی کامیابیاں