نئی دہلی: افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے بڑے کھلاڑیوں نے طالبان کی جانب سے خواتین کے لیے طبی تعلیم بند کرنے کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے اور خواتین کی حمایت میں سامنے آ گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں میڈیکل کے طلبہ کو مبینہ طور پر اداروں میں داخلے سے روکا جا رہا ہے۔
جس کے بعد افغانستان کرکٹ ٹیم کے سپن باؤلر راشد خان اور سابق کپتان محمد نبی نے طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کے طبی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کے فیصلے پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اسے اسلامی تعلیم کے خلاف قرار دیا ہے۔
اسلام میں تعلیم کو مرکزی مقام حاصل ہے: راشد خان
راشد خان نے سوشل میڈیا پر طالبان کے فیصلے پر دکھ اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلام میں تعلیم کو مرکزی مقام حاصل ہے، اسلام مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے علم کے حصول پر زور دیتا ہے، قرآن سیکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
راشد خان نے لکھا کہ افغانستان کی بہنوں اور ماؤں کے لیے تعلیمی اور طبی اداروں کی حالیہ بندش پر مایوسی اور دکھ کا اظہار کرتا ہوں، اس فیصلے سے نہ صرف خواتین بلکہ ہمارے معاشرے کا مستقبل بھی متاثر ہوا ہے۔