حیدرآباد: آٹھ ستمبر کو ختم ہونے والے پیرس پیرالمپکس میں ایک ایک حیرت انگیز ڈرامہ اس وقت سامنے آیا جب گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ایران کے ایتھیلیٹ کو ڈس کوالیفائی کر دیا گیا اور سلور میڈل جیتنے والے بھارتی ایتھیلٹ کو گولڈ میڈل دے دیا گیا۔
دراصل پیرالمپکس 2024 میں جیولین تھرو کے مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے باوجود ایران کے ایتھلیٹ صادق بیت سیاح مذہبی جھنڈا لہرانے پر گولڈ میڈل سے محروم ہوگئے۔ ایران کے جیولن تھرور نے ایف41 کیٹیگری میں ملک کے لیے طلائی تمغہ جیتا تھا۔
لیکن جوش میں ہوش کھو بیٹھے اور پہلا نمبر حاصل کرنے کے بعد انھوں نے ایک مذہبی جھنڈا لہرا دیا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ کوئی بھی تمغہ حاصل نہ کر سکے اور پہلے نمبر پر رہنے کے بعد بھی نااہل قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ ایرانی پیرا ایتھلیٹ نے 47.64 میٹر کی تھرو کر کے نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا تھا جبکہ بھارتی پیرا ایتھلیٹ نودیپ سنگھ نے 47.32 کی جیولین پھینکی تھی۔
اب سوال یہ ہے وہ کون سا جھنڈا تھا جس کی وجہ سے ایرانی ایتھیلیٹ کو نااہل قرار دیا گیا۔ درحقیقت صادق بیت نے گولڈ میڈل جیتنے کے فورا بعد سیاہ رنگ کے کپڑے پر لال رنگ سے عربی میں لکھا ہوا ایک جھنڈا نکالا اور اسے دکھانا شروع کردیا۔
جبکہ پیرا ایتھلیٹکس میں کسی بھی کھلاڑی اپنے ملک کے جھنڈے کے علاوہ کوئی خاص علامت دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔جس کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دیا گیا۔ اب دوسرا سوال یہ پیدا ہوا کہ وہ کس کا جھنڈا تھا اور اس پر کیا لکھا ہوا تھا اور اس کا کیا مطلب ہے۔
سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اسے دہشت گرد تنظیم داعش کا جھنڈا قرار دے رہے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ دراصل ایرانی کھلاڑی نے جس جھنڈے کی وجہ سے نااہل ہوئے اس جھنڈے کا تعلق شیعہ کمیونٹی سے ہے اور اس کا تعلق امام حسین سے ہے۔
بھارتی ایتھیلیٹ ونیش پھوگاٹ بھی پیرس اولمپکس میں نااہل ہوچکی ہیں
بھارتی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل میں پہنچ کر کم از کم چاندی کا تمغہ یقینی بنا دیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے فائنل میچ سے قبل ان کا وزن مقررہ وزن سے 100 گرام زیادہ ہوگیا جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔
ونیش کی نااہلی کا مطلب یہ تھا کہ قواعد کے مطابق ونیش کو اب چاندی کا تمغہ بھی نہیں ملے گا، اس واقعے نے انہیں ایسا توڑا کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کر دیا۔جس کے بعد ونیش اور ان کی ٹیم نے (کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹ) میں اپیل کی لیکن وہاں پر بھی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔