حیدرآباد: اتوار کو اختتامی تقریب کے ساتھ ہی کھیلوں کی دنیا کا سب سے بڑا میلہ اولمپکس 2024 اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ تماشائیوں کی حاضری، کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور میڈل جیتنے کے لحاظ سے یہ ایک ریکارڈ ساز ایونٹ رہا ہے۔ لہذا جیسے اولمپکس گیمز کا اختتام ہوا، آئیے تمغوں کی تعداد پر ایک نظر ڈالتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کس ملک نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس میں بھارت کہاں کھڑا ہے۔
بھارت کے لیے یہ ایونٹ زیادہ یادگار نہیں رہا کیونکہ کم از کم چھ کھلاڑی چوتھے نمبر پر رہنے کی وجہ سے تمغے سے محروم ہو گئے اور صرف چھ ایونٹ میں بھارت کو میڈل مل سکا۔ نیرج چوپڑا کو چاندی کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا جب پاکستان کے ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کے تھرو کے ساتھ اپنی ذاتی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اس کے علاوہ ونیش پھوگاٹ کا خواتین کے 50 کلوگرام فری اسٹائل ریسلنگ سے نااہل ہونا دل کو توڑنے سے کم نہیں تھا۔ ونیش پھوگاٹ کا معاملہ ابھی بھی کھیلوں کی ثالثی عدالت (سی اے ایس) میں ہے۔ اگر یہاں سے ونیش کے حق میں فیصلہ آجاتا ہے تو تمغوں کی تعداد سات ہوجائے گی۔
پیرس اولمپکس میں 117 بھارتی کھلاڑیوں کی شرکت
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سال پیرس گیمز میں 117 بھارتی کھلاڑیوں کے دستے نے تمغوں کے لیے مقابلہ کیا تھا۔ لیکن صرف چھ میڈل ہی جیت سکا۔ جس میں منو بھاکر نے بھارت کے لیے پہلا کانسے کا تمغہ حاصل کیا اور اولمپک شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون بن گئیں۔
اس کے بعد انھوں نے ایک ہی اولمپک ایڈیشن میں دو تمغے جیتنے والی پہلی بھارتی بن کر تاریخ رقم کی، منو بھاکر نے سربجوت سنگھ کے ساتھ مکسڈ ٹیم 10 میٹر ایئر پسٹل میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔ سربجوت کے ساتھ اس کا تمغہ بھی شوٹنگ میں ملک کا پہلا ٹیم میڈل تھا۔ سوپنل کوسالے نے شوٹنگ میں تیسرا تمغہ دلایا، یہ 50 میٹر ایئر رائفل تھری پوزیشنز میں بھارت کا پہلا تمغہ تھا۔
بھارتی مردوں کی ہاکی ٹیم نے پیرس میں کانسے کا تمغہ حاصل کرکے اپنی ٹوکیو اولمپکس کی کامیابی کو دہرایا۔ نیرج چوپڑا نے لگاتار دوسرے اولمپک کے جیولین تھرو میں چاندی کا تمغہ جیتا اور بھارت کے سب سے کامیاب انفرادی اولمپیئن بن گئے۔ امان سہراوت نے اس تعداد میں اضافہ کیا اور وہ کانسے کے تمغے کے ساتھ بھارت کے سب سے کم عمر اولمپک میڈلسٹ بن گئے۔
چھ کھلاڑیوں نے چوتھی پوزیشن حاصل کی
بھارت کے چھ کھلاڑی تمغے سے محروم رہے کیونکہ یہ ایتھلیٹس اپنے ایونٹس میں چوتھے نمبر پر رہے، جن میں بیڈمنٹن میں لکشیا سین، ویٹ لفٹنگ میں میرا بائی چانو، شوٹنگ میں ارجن ببوتا اور شوٹنگ میں ہی منو بھاکر، جو اس اولمپکس میں تیسرا تمغہ حاصل کرنے کے قریب تھیں، شوٹنگ ٹیم ایونٹ میں اننت جیت اور مہیشوری کی ٹیم جبکہ دھیرج بومادیوارا اور انکیتا بھکت کی مخلوط ٹیم تیر اندازی کی جوڑی بھارت کے لیے کوئی تمغہ نہیں جیت سکی اور کانسے کے تمغے کا مقابلہ ہار گئی۔
اس کے علاوہ وہ کھلاڑی جن سے بھارت کو تمغے کی امید تھی لیکن وہ سب شکست کھا گئے، جن میں شٹلر جوڑی ستوک سائراج رینکیریڈی-چراگ شیٹی، دو بار کی اولمپک تمغہ جیتنے والی پی وی سندھو، ملٹی ٹائم اولمپیئن آرچر دیپیکا کماری، باکسر نکہت زرین اور ٹوکیو اولمپکس میں تمغہ جیتنے والی لولینا بورگوہین قابل ذکر ہیں۔