سرینگر:جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر میں سال 2024 میں آتشزدگی کے 600 واقعات پیش آئے۔ ان واقعات میں 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں اور تقریباً 23 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔ حکام خبردار کرتے ہیں کہ شدید سردیوں والے مہینوں میں یہ صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے، جب ہیٹنگ کے آلات استعمال کرنے سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال نومبر تک سرینگر میں آتشزدگی کے 600 واقعات درج کیے گئے۔ ان واقعات کے نتیجے میں کم از کم دو درجن فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔
ڈیپارٹمنٹ کا دعویٰ ہے کہ وہ ان واقعات میں 677 کروڑ روپے کے اثاثوں کو بچانے میں کامیاب رہا۔ ایک اہلکار نے سرینگر میں جنگلات میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ہماری ٹیمیں نقصانات کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔" اہلکار نے جنگل میں آتشزدگی کے ریکارڈ کیے گئے آٹھ واقعات کو علاقے کے جغرافیہ اور شہر کے چھوٹے جنگلاتی احاطہ کے پیش نظر "قابل ذکر" قرار دیا۔
آتشزدگی کے واقعات سے بچنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ نے اس سال سرینگر کے آس پاس 300 سے زیادہ بیداری پروگرامز منعقد کیے۔ محکمے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاقب حسین میر نے کہا کہ "یہ اقدامات آگ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر پر مرکوز تھے۔" "ہم نے ان پروگرامز میں خاص طور پر خواتین اور خاندانوں کو شامل کیا، جو اکثر اس طرح کے واقعات کے دوران سب سے پہلے جواب دہندگان ہوتے ہیں۔ چونکہ موسم سرما اچھا گزر رہا ہے اور گرم رکھنے والے آلات مسلسل استعمال ہو رہے ہیں، ایسے میں ہم حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اکثر مشورے جاری کرتے رہتے ہیں۔ "