سرینگر (پرویز الدین):آج کینسر کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں سرطان کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے جس کے پیش نظر ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی اس مہلک مرض سے متعلق آگہی کے طور مخلتف تقریبات کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جموں وکشمیر میں سرطان کا موزی مرض بحرانی شکل اختیار کرچکا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہاں کینسر کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ صورت حال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ سات برسوں میں حیریت انگیز طور پر کینسر کے تقریباً 50 ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں ۔
کشمیر میں سال 2018 سے اب تک کے کینسر کیسز
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے تحت آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں قائم کی گئی ہے۔ یہ ادارہ سرطان کی مخلتف اقسام پر مکمل ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ سال 2024 میں گذشتہ برسوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ درج کیا گیا۔ صرف ستمبر 2024 تک 7110 کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ ستمبر کے بعد اعدادو شمار مرتب کرنا باقی ہے۔ اس رجحان کو دیکھتے ہوئے ماہانہ اسطاً 790 کیسز کے ساتھ سال کے آخر تک کیسوں کی کُل تعداد تقریباً 9400 تک رہی ہوگئی۔ 2024 میں 31 دسمبر تک شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ (سکمز ) میں 5400 سے زیادہ کیسز کا پتہ چلا جو سال 2023 میں 5108 کیسز سے کہیں زیادہ ہے۔
اعدادو شمار کے مطابق مطابق سال 2018 سے کشمیر میں کینسر کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ جہاں 2018 میں 6649 کیسز سامنے وہیں 2019 معمولی کمی کے ساتھ 6374 درج کئے گئے۔ سال 2020 میں چونکہ کووڈ وبائی مرض عروج پر تھا تو کینسر کے مزید کم مریض ہسپتال پہنچے اور یہ تعداد 6113 تک گر گئی۔ تاہم سال 2021 میں کینسر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا اور 7486 کیس رپوٹ ہوئے جب کہ سال 2023 میں 8622 کیسز سامنے آئے۔
کشمیر میں کس قسم کے کینسر سب زیادہ
ماہرین کے مطابق کشمیر میں مردوں میں معدے کا کینسر سب سے عام ہے جو کہ تمام کیسز کا 19 فیصد ہے۔ وہیں پھیپھڑوں کا کینسر مردوں میں دوسری سب سے عام قسم ہے۔ اسی طرح خواتین میں چھاتی کا کینسر سب سے زیادہ عام قسم ہے جو کہ تمام کیسز کا 18 فیصد ہے۔ گذشتہ برس کی طرح رواں برس بھی 5 سو سے زائد خواتین میں پستان کا سرطان ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ کشمیر میں پستان کے کینسر کے ماہرین کے مطابق سرکاری سطح پر کوئی بڑی بیداری مہم نہ ہونے کی وجہ سے مجموعی طور سرطان کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں ہر سال کی پانچ سو کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ برس اگرچہ یہ تعداد 460 تھی لیکن امسال یہ تعداد اس بھی زیادہ ہے۔ جب کہ معدے کا کینسر خواتین میں دوسرا سب سے عام قسم ہے۔
کینسر کا عالمی دن اور کشمیر میں بیداری کی سطح