گلمرگ: اولمپک کھیلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے اور جب بات سرمائی اولمپکس کی ہو تو سفر اور بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ جہاں اب تک کشمیر کے دو نوجوانوں سمیت بھارت کے تقریباً 16 کھلاڑیوں نے سرمائی اولمپکس میں حصہ لیا۔ وہیں ایک کھلاڑی ایسا بھی ہے جس نے بھارت کی نمائندگی ایک بار نہیں 6 بار کی ہے۔ اس کھلاڑی کا نام شیوا کیشوان ہے۔
ہماچل پردیش کے رہنے والے شیوا کیشوان سرمائی اولمپکس میں لوج کے کھیل میں حصہ لے چکے ہیں۔ یہی نہیں انہوں نے 131.9 کلومیٹر فی گھنٹہ کے پچھلے ریکارڈ کو توڑنے کے بعد 134.3 کلومیٹر فی گھنٹہ پر ایک نیا ایشین رفتار کا ریکارڈ قائم کیا اور جاپان کے ناگانو میں 2011 کے ایشین لوج کپ میں سونے کا تمغہ جیتا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران شیوا کیشوان نے نہ صرف اپنے سفر کا تفصیلی تزکرہ کیا بلکہ بھارت کے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کے حوالے سے بھی اپنی رائی پیش کی۔ اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ "کھلاڑیوں کے زندگی جینے کا طریقہ ہی مختلف ہوتا ہے، میں منالی سے تعلق رکھتا ہوں، میں نے کئی کھیل کھیلے، سکینگ میں بھی قومی مقابلوں میں بھی حصہ لیا، جمناسٹک میں بھی حصہ لیا لیکن لوج میں مجھے زیادہ مزا آیا۔ لوج اولمپکس کا سب سے تیز کھیل مانا جاتا ہے۔ اس میں رفتار 150 کیلومیٹر فی گھنٹے تک جاتی ہے۔ میں خوش قسمت تھا کہ میں بھارت کی اتنے برس تک نمائندگی کر پایا۔"