پلوامہ (جموں کشمیر):کالعدم قرار دی گئی مذہبی و سیاسی تنظیم جماعت اسلامی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ڈاکٹر طلعت مجید نے بدھ کو اپنے آبائی علاقہ گوری پورہ، پلوامہ میں حق راے دہی کا استعمال کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت کے ساتھ اپنے اور جماعت اسلامی کے سیاسی سفر اور بائیکاٹ سے لیکر الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بشات کرتے ہوئے طلعت مجید - جو جماعت اسلامی کے رکن رہ چکے ہیں - نے سرکاری ملازمت ترک کر کے سیاست میں قدم رکھا ہے اور وہ اپنی پہلی اسمبلی انتخابی مہم میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار خلیل بند اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے امیدوار وحید پرہ کے خلاف اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہے۔
ڈاکٹر طلعت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 2014 کے انتخابات کے بعد کی صورتحال، خاص طور پر 2019 میں بھارت اور پاکستان کی سیاست میں تبدیلیاں اور جموں و کشمیر میں پیدا ہونے والے مسائل نے انہیں اس بات پر مجبور و قائل کیا کہ انہیں اور جماعت اسلامی اور اس کے ارکان کو جمہوری عمل میں شرکر کرکے عوام کو درپیش مسائل کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کبھی انتخابات یا جمہوری عمل کے خلاف نہیں تھی لیکن 1987 کے انتخابات میں ایک علاقائی جماعت کی جانب سے دھاندلی کے بعد اس عمل سے دوری اختیار کر لی۔ طلعت کے مطابق ’’اب انتخابات شفاف اور منصفانہ ہو رہے ہیں، اس لیے میں نے جماعت اسلامی کی حمایت کے ساتھ اس میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تاکہ اپنے لوگوں کے مسائل حل کر سکوں۔‘‘