نئے اضلاع کی تشکیل پر سابق بی جے پی ایم پی جمیانگ چھرنگ نمگیال کا رد عمل (ETV Bharat) حیدرآباد (نیوز ڈیسک): ایک اہم پیشرفت میں مرکزی حکومت نے پیر کو مرکز کے زیر انتظام خطے لداخ میں پانچ نئے اضلاع بنانے کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ اس یوٹی میں اب تک صرف کرگل اور لیہہ دو ہی اضلاع تھے۔
مرکز کے زیر انتظام خطہ لداخ کو پانچ نئے اضلاع ملیں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے یونین ٹیریٹری لداخ کے لیے پانچ نئے اضلاع کا اعلان کیا ہے۔ وزیر داخلہ امت نے ایک ٹویٹ میں 'زنسکار، دراس، شام، نوبرا اور چنگ تھنگ' نام کے نئے اضلاع بنانے کے فیصلے کا اعلان کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو ایکس پر لکھا کہ 'مرکزی حکومت نے لداخ میں پانچ نئے اضلاع بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئے اضلاع زنسکار، دراس، شام، نوبرا اور چنگ تھنگ ہوں گے۔'
انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ شام، نوبرا اور چنگ تھنگ سمیت ہر جگہ گورننس کو تقویت دے کر عوامی اسکیموں اور فوائد کو لوگوں کی دہلیز تک لے جایا جائے گا۔"
انہوں نے مزید کہا، "مودی حکومت لداخ کے عوام کے لیے بھرپور مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"
لداخ سے بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ جمیانگ چھرنگ نمگیال نے مرکز کے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دیرینہ مانگ تھی جسے بی جے پی حکومت نے پورا کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اب لداخ میں اضلاع کی تعداد سات ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہ لداخ کے عوام اس فیصلے سے بہت خوش ہیں اور اس سے لداخ کی ہمہ جہت ترقی ہوگی۔
وزارت داخلہ کا یہ فیصلہ جموں اور کشمیر سے چند ہفتے پہلے سامنے آیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ لداخ 2019 تک جموں و کشمیر ریاست کا ایک حصہ تھا۔ وہیں جموں و کشمیر میں ریاستی انتخابات کے اعلان کے بعد سے لداخ میں بھی ریاستی درجے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ لداخ کی کئی تنظیمیں مرکزی حکومت سے یوٹی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور پبلک سروس کمیشن کے قیام کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ان تنظیمیوں نے اپنے مطالبات پر احتجاجاً دہلی تک پیدل مارچ کا بھی اعلان کیا ہے۔ لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کے بیچ مرکزی وزیر داخلہ نے خطے میں پانچ نئے اضلاع تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 2019 میں لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنا دیا گیا تھا جس کا انتظام و انصرام لیفٹیننٹ گورنر کے ذمہ ہے۔ اس خطے کو اس وقت تک ووٹنگ کا کوئی حق نہیں ملے گا جب تک کہ اسے ریاست کا درجہ نہیں دے دیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات سے قبل لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ، دہلی تک پیدل مارچ کی منصوبہ بندی